Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئل ٹینکر کے ممکنہ خطرات سے بچاؤ، سعودی عرب کے عطیے پر اقوام متحدہ شکرگزار

آئل ٹینکر سے تیل رستا رہا تو اس سے زیر آب حیاتیات متاثر ہوگی( فائل فوٹو اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے یمن میں لنگرانداز ’صافر‘ آئل ٹینکر سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے 10 ملین ڈالر کی امداد کی پیشکش پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے جبکہ حکام و تجزیہ کاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ جہاز تک اقوام متحدہ کی ٹیموں کی رسائی آسان ہو سکے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی ہمدردی نے اتوار کو اعلامیے میں بتایا تھا کہ کہ صافر آئل ٹینکر سے اقتصادی، انسانی  اور ماحولیاتی خطرات درپیش ہیں اور 10 ملین ڈالر کی پیشکش کی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کا منصوبہ یہ ہے کہ آئل ٹینکر کے پھٹنے یا لیک ہونے کی صورت میں ممکنہ بڑی ماحولیاتی تباہی کو کم سے کم کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے کمیونی کیشن آفیسر رسل کیگی اور کو آرڈینیٹر ڈیوڈ گریسلے نے عرب نیوز کو بتایا کہ سعودی عرب کی امداد نے فنڈنگ کے خلا کو کم کیا ہے تاہم اقوام متحدہ کو اپنے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے مزید فنڈز کی ضرورت ہے۔
گیکی کے مطابق ‘ہم ان تمام عطیہ دہندگان کے شکرگزار ہیں جنہوں نے مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے جبکہ پچھلے ہفتے امریکہ اور آج سعودی عرب کی جانب سے امداد کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان کی بدولت فنڈنگ کا خلا کم ہو جائے گا تاہم موجود رہے گا۔ ہم کو اب بھی فوری طور پر فنڈز کی ضرورت ہے قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے۔‘
قبل ازیں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی ہمدردی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ’تیل رسنے کی صورت میں بڑا ماحولیاتی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ بحیرہ احمر کے ساحل پر جہاز رانی کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ماہی گیری اورعالمی جہاز رانی متاثر ہوگی۔ یمن خوراک، فیول اور امدادی سامان کی ترسیل درہم برہم ہوجائے گی۔‘
شاہ سلمان مرکز کے مطابق ’صافر آئل  ٹینکر پر دس لاکھ بیرل سے زیادہ تیل لدا ہوا ہے اور 2015 سے اس کی اصلاح و مرمت کا کوئی کام نہیں ہوا۔‘
’اگر آئل ٹینکر سے تیل رستا یا اس میں کوئی دھماکہ ہوتا ہے تو اس سے زیر آب حیاتیات متاثر ہوگی۔ حیاتیاتی مسائل پیدا ہوں گے اورفشریز کا پورا ماحول تباہ ہوجائے گا۔‘ 
شاہ سلمان مرکز نے اعلامیے میں کہا کہ ’اقوام متحدہ ہر سال آٹھ جون کو سمندری حیاتیات کا دن مناتی ہے۔ اس مناسبت سے سمندروں کے تحفظ کے لیے مشترکہ جدوجہد کی اہمیت اجاگر کی جاتی ہے۔ سمندرخوراک کا اہم سرچشمہ ہیں۔‘

شیئر: