Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی بھرتی کی نئی سکیم کے خلاف انڈیا میں مظاہرے، ٹرین نذرِآتش

انڈیا کی متعدد ریاستوں میں فوجی بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے خلاف دو روز سے جاری مظاہروں میں شدت آئی ہے اور فوج میں شمولیت کے خواہشمند نوجوانوں نے ٹرین سروس اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ریاست بہار میں قلیل مدتی بھرتی منصوبے ’اگنی پتھ‘ کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے ریل گاڑیوں کو آگ لگائی، ٹرین اور سڑکوں پر رواں ٹریفک کو روک دیا، بسوں کے شیشے توڑے اور گزرنے والے افراد پر پتھراؤ کیا جس کی زد میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی میں آئے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فوج میں قلیل مدتی بھرتی کے منصوبے کو واپس لیا جائے۔
محکمہ ریلوے نے بتایا ہے کہ مختلف علاقوں میں 34 ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا جبکہ پانچ کو دوران سفر روٹ مکمل کرنے سے روک دیا گیا۔
نئی بھرتی سکیم کے خلاف نعرے بازی کرتے مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا جس پر ’انڈین فوج کے لوورز‘ لکھا ہوا تھا۔ ڈنڈوں سے لیس مظاہرین نے اندرون شہر چلنے والی ٹرین کو ایک سٹیشن پر رکنے کے بعد نشانہ بنایا اور شیشے توڑنے کے بعد ایک بوگی کو آگ لگا دی۔
نواڈا شہر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایم ایل اے ارونا دیوی کو عدالت جاتے ہوئے مظاہرین نے نشانہ بنایا۔ کار پر پتھراؤ کے نتیجے میں ارونا دیوی اور پانچ دیگر افراد زخمی ہوئے۔ شہر میں بی جے پی کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا۔
خاتون رکن اسمبلی نے بعد ازاں صحافیوں کو بتایا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ میری کار پر پارٹی کے پرچم سے مظاہرین مشتعل ہوئے۔ انہوں نے جھنڈا پھاڑ دیا۔ ڈرائیور، دو سکیورٹی گارڈز اور ذاتی سٹاف کے دو ارکان کو زخم آئے۔‘
ارونا دیوی نے بتایا کہ وہ حملے کے بعد صدمے میں تھیں اور پولیس کو شکایت درج نہ کرا سکیں۔
آراح کے علاقے میں ریلوے سٹیشن پر حملے کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آںسو گیس کے شیل چلائے جہاں اہکاروں پر پتھراؤ کیا گیا۔

انڈین فوج کی تعداد 13 لاکھ 80 ہزار بتائی جاتی ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز

مظاہرین کی جانب سے ریلوے ٹریک پر فرنیچر پھینک کر آگ لگائے جانے کے بعد محکمے کے اہلکار اس کو بجھاتے نظر آئے۔
جہان آباد میں طلبہ نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ ریلوے ٹریک کو خالی کرانے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ علاقے سے آنے والی فوٹیج کے مطابق پولیس اور طلبہ ایک دوسرے پر پتھراؤ کرتے نظر آئے جبکہ مظاہرین کو خوفزدہ کرنے کے لیے پولیس نے اُن پر بندوقیں بھی تانیں۔ 
خیال رہے کہ انڈین فورسز میں آفیسر رینک سے نچلی سطح کی بھرتیوں کے طریقہ کار میں تبدیلی لائی جا رہی ہے تاکہ سرحدوں پر نوجوان اور تندرست فوجیوں کو بھیجا جا سکے۔
فوج میں کی جانے والی نئی بھرتیوں میں سے کئی کی مدت ملازمت چار برس ہو گی۔
انڈیا کے دفاعی حکام کے حوالے سے روئٹر کی خبر کے مطابق پاکستان اور چین سے ملنے والی سرحدوں پر بھاری فوجی طاقت کی موجودگی میں انڈیا دنیا میں بڑی افواج رکھنے والے ملکوں میں شامل ہے۔
انڈین فوج کی تعداد 13 لاکھ 80 ہزار بتائی جاتی ہے۔

شیئر: