Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی نہر میں تیرتے سینکڑوں مردہ کچھوے کہاں سے آئے؟

ابتدائی مشاہدے کے مطابق لگ بھگ 100 سے 150 کچھوؤں کی موت واقع ہوئی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی ریاست مغربی بنگال ایک نہر کی سطح پر سینکڑوں کچھوے تیرتے دیکھے گئے ہیں۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق شمالی مڈناپور کے کانتھی بلاک کے علاقے دوندرا گرام پنچایت میں پیش آنے والے اس حادثے کے بارے میں بدھ کی صبح پتا چلا۔
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ ان کچھوؤں کی موت اس علاقے میں موجود چاول کی فیکٹری سے چھوڑے گئے آلودہ پانی کی وجہ سے ہوئی۔
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی کانتھی پولیس سٹیشن، محکمہ جنگلات کے حکام اور جانوروں کے ڈاکٹرز معاملے کی تحقیق کے لیے موقعے پر پہنچ گئے۔
کانتھی ٹاؤں کے ڈویلپمنٹ آفیسر نہال احمد نے کہا کہ ’ہم اتنے زیادہ کچھوؤں کی موت کی وجہ معلوم کرنے کے بعد مناسب قانونی کارروائی کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے دوپہر میں اس واقعے کا پتا چلا تو پنجایت کے افسران، وٹنری سرجنز اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کو موقعے پر بھیج دیا گیا تھا۔‘
نہال احمد نے بتایا کہ ‘ابتدائی مشاہدے کے مطابق لگ بھگ 100 سے 150 کچھوؤں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ کوئی بھی مچھلی نہیں مری ہے۔‘
ایک مقامی شہری سرنجان داس نے کہا ہے ’ہم چاول کی اس فیکٹری کی وجہ سے اپنے علاقے میں موجود حیاتیاتی تنوع کھو رہے ہیں۔ یہ فیکٹری بغیر ٹریٹمنٹ کے آلودہ پانی ندی میں چھوڑ دیتی ہے۔‘
’ہمیں اپنا ماحول بچانا ہوگا۔ ماحول برباد ہوا تو کوئی بھی نہیں بچ سکے گا۔‘
کانتھی کے فاریسٹ ڈپارٹمںٹ کے افسر بالارام پنجہ نے کہا کہ ’اس معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔ متعلقہ افراد کو وہاں بھیج دیا گیا ہے۔ اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘

شیئر: