Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں سربراہ کانفرنس: مصر، بحرین اور اردن کا خیرمقدم

مصر، بحرین اور اردن کے رہنماؤں نے سعودی عرب کی میزبانی میں جولائی میں ہونے والی سربراہ کانفرنس کا خیرمقدم کیا ہے۔
جدہ میں آئندہ ماہ ہونے والی امریکی علاقائی سربراہ کانفرنس اتوار کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ملاقات کے ایجنڈے میں سرفہرست تھی۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن 15-16 جولائی کو جدہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ دیگر رہنماؤں کے ساتھ توانائی کے بحران، یوکرین اور یمن کی جنگوں، ایرانی جوہری فائل، سائبر سیکیورٹی اور فوڈ سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
رہنماؤں نے اپنے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے اور علاقائی سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کے لیے تمام شعبوں میں سہ فریقی تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
رہنماؤں نے ’جائز‘ فلسطینی جدوجہد اور ’دو ریاستی حل‘ کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کے نتیجے میں 4 جون 1967 کو مشرقی یروشلم کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔
علاقائی بحرانوں کے سیاسی حل تک پہنچنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جامع انداز میں کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
تینوں رہنماؤں نے سعودی عرب کی میزبانی میں جولائی میں ہونے والی سربراہ کانفرنس کا خیرمقدم کیا جس کے ذریعے خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے رہنماؤں اور اردن، مصر، عراق اور امریکہ کے رہنماؤں کو اکٹھا کیا جائے گا۔
دو طرفہ ملاقات میں السیسی اور شاہ حمد نے اقتصادی اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
مصری ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ ’مصر بحرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو جاری رکھنے، مشرق وسطیٰ میں پیشرفت کے لیے مشترکہ تعاون کی رفتار کو تیز کرنے اور مختلف علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے اتحاد اور مشترکہ عرب اقدام کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔‘
شاہ حمد نے کہا کہ ان کا مصر کا دورہ ’تاریخی اور ممتاز تعلقات کا تسلسل ہے جو دونوں ممالک، حکومتوں اور عوام، اور ان کی مشترکہ منزل اور مستقبل سے منسلک ہیں۔‘
بحرین کے بادشاہ نے مصر کے خطے میں سلامتی و استحکام کے لیے اہم اور مضبوط کردار ادا کرنے اور مشترکہ عرب اقدامات کو فروغ دینے کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے شمالی افریقی ملک کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

شیئر: