اسکول جانے کیلئے اصرار پر ماں کاقتل
سینٹ لونیو،ہوائی ..... آپ کو شاید یقین نہ آئے مگر ہوائی کے اس علاقے میں ایک لڑکے نے محض اس لئے اپنی ماں کو قتل کرکے اس کے ٹکڑے کردیئے کہ وہ اسے آئے دن اسکول جانے کیلئے وہ کہتی تھی اور اسکول نہ جانے پر اسے طعنے دیا کرتی تھی۔سینٹ لونیو پولیس کا کہناہے کہ 26سالہ ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ اس نے گزشتہ سال ستمبر میں اپنی ماں کو قتل کیا تھا۔ تاہم اتنے دنوں تک وہ ماں کی موت کو چھپائے رہا۔ ریفریجریٹر میں اسکے ٹکڑے رکھ دیئے ۔ آخر کار نامعلوم وجوہ کی بناءپر یووی گوانگ نامی ملز نے پولیس کو فون کردیا اور ساری باتیں بتا دیں۔ ملزم پر انتہائی سفاکانہ انداز میں قتل جیسے جرم کے ارتکاب کا الزام ہے۔فرج میں اسکی ماں کے گوشت کے ٹکڑے پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھے ہوئے تھے۔ گرفتاری کے بعد ملزم پولیس کو بار بار یہ یقین دلانے کی کوشش کرتا رہا کہ اس نے ماں کو اتفاقا ًہلاک کیا مگر پولیس اس منطقی نکتہ پر اڑی ہوئی ہے کہ قتل تو اتفاقاً ہوسکتا ہے مگر لاش کے ٹکڑے کرنا سو فیصد عمداً ہی ممکن ہے۔پولیس کو بلانے سے قبل اس نے انہیں بتایا تھا کہ اگر پولیس فوراً اس کے پاس نہ پہنچی تو وہ خودکشی کرلے گا۔طبی معائنے سے پتہ چلا کہ اسکی ماں کی موت سر پر زور دار وار سے ہوئی اور قتل کی واردات بعد میں ہوئی۔ بے ہوش ماں کو قتل کرنے کے بعد اس نے انتہائی اطمینان سے پلاسٹک کی تھیلیوں میں ٹکڑوں کو بند کیا۔ حکام نے اس صورتحال کو جاننے کے بعد ملزم کو دماغی امراض کے اسپتال بھیج دیا ۔ مقامی ذرائع ابلاغ کا کہناہے کہ اب ملزم کو 20لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہائی کی کوشش کی جارہی ہے۔