Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2030 تک عازمین حج کے لیے ایک لاکھ 10 ہزار ہوٹل کمروں کا اضافہ متوقع

ہوٹل کے شعبے میں تقریباً 700,000 افراد کو ملازمت دی جائے گی(فوٹو ٹوئٹر)
کینیڈا بیسڈ کمپنی کولیئیرز انٹرنشینل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں 2030 تک عازمین حج کی سہولت کے لیے 110,000 کمروں کا اضافہ متوقع ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کولیئیرز انٹرنشینل نے کہا ہے کہ 2026  تک خلیج تعاون کونسل کے علاقے میں 100,000 سے زیادہ کمروں کی فراہمی متوقع ہے۔ مجموعی سپلائی کا تخمینہ 10 لاکھ کمروں سے تجاوز کر جائے گا۔
اس اضافے کو آسان بنانے کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ہوٹل کے شعبے میں تقریباً 700,000 افراد کو ملازمت دی جائے گی۔
کولیئیرز انٹرنشینل کے مطابق اگر مکہ اور مدینہ میں میگا پراجیکٹس کو مدنظر رکھا جائے تو ان منصوبوں کے لیے 2030 تک تقریباً 50,000 مزید ہنرمند اور تربیت یافتہ مہمان نوازی کے پیشہ ور افراد کی ضرورت ہو گی۔
سعودی عرب نے اپنی لوکلائزیشن مہم کے ایک حصے کے طور پر لازمی قرار دیا ہے کہ کم از کم 30 فیصد عملے کو سعودی ہونا چاہیے۔
کولیئیرزانٹرنشینل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام فرنٹ ڈیسک اور انتظامی کردار صرف سعودی شہریوں کو تفویض کیے جانے ہوتے ہیں لیکن تکنیکی کردار اب بھی تارکین وطن ہی ادا کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عملے کی بھرتی کے لیے کلیدی مارکیٹوں میں فلپائن، مصر، انڈیا، پاکستان اور نیپال شامل ہیں۔
کولیئیرز انٹرنشینل نے کہا ہے کہ جی سی سی کو ممکنہ طور پر 2026 تک مہمان نوازی کے شعبے میں 90,000 سے زیادہ پیشہ ور افراد کو ملازمت دینے کی ضرورت ہو گی جن میں سے 82,000 سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں جی سی سی میں 894,700 کمرے فراہم کیے گئے تھے جو کہ گزشتہ دہائی کے دوران تقریباً 387,000 کمروں کا اضافہ ہے جن میں سے 70 فیصد سعودی عرب میں مرکوز ہیں۔

شیئر: