Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چترال کے معدوم ہوتے مارخور کیسے بچائے گئے؟

چترال میں واٸلڈ لاٸف کی تھوشی مارخور کنزرونسی میں ہر روز سینکڑوں کی تعداد میں کشمیر مارخور پانی پینے کے لیے نیچے دریا تک آتے ہیں۔
شام  کو مقامی اور غیر مقامی سیاح معدومیت کے خطرے سے دوچار اس پہاڑی جانور کے نظارے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔
کسی زمانے میں بے تحاشا اور غیرقانونی شکار کی وجہ سے اس علاقے میں کشمیر مارخور چند درجن رہ گئے تھے۔ وائلڈ لاٸف ڈیپارٹمنٹ اور مقامی کمیونٹی کی مدد سے ان کی تعداد اب ڈھاٸی ہزار کے قریب تک پہنچ گٸی ہے۔
گزشتہ سال 31 دسمبر کو ایک امریکی شکاری برائن کنسل ہارلن نے ایک لاکھ 60 ہزار ڈالر ٹرافی پرمٹ کے عوض اس کنزرونسی میں مارخور کا شکار کیا تھا۔
یہ رقم پاکستان کی تاریخ میں ٹرافی ہنٹنگ کی سب سے بڑی رقم ہے۔ مزید تفصیلات جانیے اردو نیوز کے نامہ نگار اسرار احمد کی ڈیجیٹل ویڈیو میں

شیئر: