Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رنبیر اور سنجے دت کی فلم ’شمشیرا‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیوں؟

فلم 22 جولائی کو ریلیز ہوگی۔ (تصویر: فیس بک/رنبیر کپور)
رنبیر کپور، سنجے دت اور وانی کپور کی فلم ’شمشیرا‘ اگلے ماہ 22 جولائی کو ریلیز ہوگی لیکن اس کی ریلیز سے قبل ہی انڈیا میں کچھ سوشل میڈیا صارفین اس فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔
فلم میں رنبیر کپور کے کردار کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ایک قبیلے کے محافظ اور جنگجو کا کردار ادا کریں گے جبکہ سنجے دت اس فلم میں منفی کردار میں نظر آئیں گے۔
تقریباً دو ہفتوں قبل اس فلم کا پوسٹر شیئر کیا گیا تھا جس میں رنبیر کپور کے بڑھے ہوئے بال، داڑھی اور ہاتھ میں پکڑا ہوا کلہاڑا اس بات کی طرف اشارہ کررہا ہے کہ یہ ایک ایکشن سے بھرپور فلم ہوگی۔
سنجے دت کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کا یہ کردار بالی وڈ کے بڑے بڑے منفی کرداروں پر بھی بھاری ہوگا۔
سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ اس فلم میں سنجے دت کا کردار ہندو مذہب کی توہین کا باعث بن رہا ہے۔
سدھارتھ پانڈے نامی صارف ہندی زبان میں اپنی ایک ٹویٹ میں لکھتے ہیں ’کوئی بھی بالی وڈ فلم ہم ہندوؤں کو غلط دکھائے بغیر بن ہی نہیں سکتی۔‘

متعدد صارفین کا اعتراض ہے کہ فلم میں سنجے دت ماتھے پر ’تللک‘ لگائے ہوئے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ولن ہندو ہے۔
بائیکاٹ کی اپیل کے ساتھ شیئر کیے جانے والے پوسٹرز میں سنجے دت کے کردار کو ’ہندو مذہب اور ہندو کلچر کی توہین‘ کے مترادف قرار دیا جارہا ہے۔

کویتا نامی صارف نے لکھا کہ فلم کے ’ولن کی ہندو شناخت دکھانے کی کوئی ضرورت نہیں لیکن انہوں نے ایسا ہی کیا۔ کہانی کیا ہے فرق نہیں پڑتا کیونکہ بالی وڈ ہمیشہ ہندو مخالف فلم بنانے کا راستہ نکال لیتا ہے۔‘

ہرشت نامی صارف نے لکھا کہ ’ولنز کو تلک اور دیگر ہندو شناختی علامتوں کے ساتھ دکھانا بالی وڈ کی مذموم کوشش ہے ہندو مذہب کو مسخ کرنے کی۔‘

واضح رہے گذشتہ چند مہینوں میں خصوصاً سوشل میڈیا پر مسلمان اداکاروں بشمول شاہ رخ خان کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ اس کے علاوہ انڈین ٹی وی اور ڈراموں میں کام کرنے والے اداکار کپل شرما کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر ایسے ہی ٹرینڈز دیکھنے میں آئے تھے۔
ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ’کپل شرما شو‘ میں ’دا کشمیر فائلز‘ نامی فلم کے اداکاروں اور ہدایتکار کو اپنے شو پر مدعو نہیں کیا تھا۔

شیئر: