Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب تیندوے کے تحفظ  پر کتاب ’عربین لیپرڈ‘ کی تقریب رونمائی

اس مخصوص نسل کی افزائش کے لیے 25 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ فوٹو سعودی سکوپ
امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر کا کہنا ہے کہ عرب علاقے میں چیتے کی نسل کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کی کوششیں سب سے نمایاں اور عالمی پیمانے پر سب سے اہم ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے گذشتہ روز جمعہ کو رپورٹ کیا ہے کہ برطانیہ میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن بندربن سلطان کی موجودگی میں ’عربین لیپرڈ‘ کےعنوان سے ایک کتاب کی رونمائی کے دوران شہزادی ریما نے یہ منفرد تبصرہ کیا ہے۔

لندن میں ایسولائن پبلشنگ ہاؤس نے کتاب کی رونمائی کی میزبانی کی ہے۔ فوٹو الشرق اوسط

نئی شائع ہونے والی کتاب عرب علاقے میں پائے جانے والے چیتے کے تحفظ اور اسے معدوم ہونے سے بچانے کے لیے رائل کمیشن فار العلا کی حکمت عملی کے ذریعے مملکت کے وژن 2030 کے مقاصد کے تحت قومی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔
لندن میں ایسولائن پبلشنگ ہاؤس نے اس خاص کتاب کی تقریب رونمائی کی میزبانی کی ہے۔ اس موقع پر امریکی سفیر شہزادی ریما نےعرب علاقے میں تیندوے کی حفاظت اور ماحول کے مطابق اس کی قدرتی رہائش گاہوں میں واپسی کے لیے مملکت کی کوششوں کا ذکر کیا۔
اس کتاب کی تیاری میں ماحولیات اور فطرت کے تحفظ کے شعبوں کے متعدد ماہرین نے حصہ لیتے ہوئے اپنے تاثرات 100 سے زائد مختلف تصاویر کے ساتھ پیش کئے ہیں۔

عرب تیندوے کی نسل کے تحفظ کے لیے کوششیں نمایاں اور اہم ہیں۔ فوٹو واس

جزیرہ نما عرب میں پانچ لاکھ سال سے زیادہ عرصے سے پائے جانے والےعرب تیندوے کے بارے میں تاریخ کے حوالے سے مختلف رپورٹس میں کتاب میں درج کی گئی ہیں۔
انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نے عرب چیتے کو سب سے زیادہ خطرے سے دوچار جانوروں میں شمار کرتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ جانوروں کے نظام زندگی میں تبدیلی آنے کی وجوہات اور زیادہ شکار کیے جانے کے باعث آج ان عرب تیندوؤں کی تعداد تقریبا 200 کے قریب رہ گئی ہے۔
جانوروں کے تحفظ کے لیے رائل کمیشن العلا کی  آئندہ حکمت عملی میں مختلف قسم کے اقدامات شامل ہیں، جن میں  قدرتی ماحول فراہم کرنے والے مرکز کھول کراس کی افزائش نسل بڑھانا اورعرب تیندوے کے لیے عالمی فنڈ قائم کرنا شامل ہے جس کے لیے اتھارٹی نے 25 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔

جزیرہ نماعرب میں پائےجانے والے مخصوص تیندے کی قدیم تاریخ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

سعودی گرین انیشیٹو کے مطابق اتھارٹی  کا مقصد العلا کے 80 فیصد علاقے کو قدرتی ذخائر میں تبدیل کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت علاقے میں جنگلی پودے اور قدرتی ماحول کی فراہمی کے ساتھ عرب تیندوے کے تحفظ کے اقدامات میں جنگلی انواع جیسے پہاڑی  بکرے اور ہرن کی آبادکاری بھی شامل ہے۔
 

شیئر: