Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوقِ مصوری، سکیورٹی گارڈ نے ملازمت داؤ پر لگا دی

تجارتی مرکز سے ڈرائنگ کے شوق کی وجہ سے فارغ کیا گیا۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی سکیورٹی گارڈ یاسر الجفری نے ’شوق کا کوئی مول نہیں‘ کو سچ ثابت کردیا۔ انہوں نے ڈرائنگ کا شوق پورا کرنے کے لیے اپنی ملازمت داؤ پر لگا دی۔
العربیہ نیٹ کے مطابق الجفری نے کہا کہ میں سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کررہا تھا مگر میرا دل ڈرائنگ میں ہر وقت لگا رہتا تھا۔ اس شوق کے ہاتھوں مجبوراً ڈیوٹی کے دوران بھی اسی میں مگن رہتا تھا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مجھے ملازمت سے نکال دیا گیا۔ ڈیوٹی کے دوران ڈرائنگ کرتے ہوئے میری ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی گئی تھی جو وائرل ہوگئی تھی۔
الجفری عمر کے پانچویں عشرے میں ہے۔ اسے جدہ شہر کے ایک تجارتی مرکز میں سکیورٹی کی ڈیوٹی کے دوران  ڈرائنگ کا شوق کرتے ہوئے صارفین دیکھتے رہتے تھے۔
الجفری نے بتایا کہ وہ چھ برس کی عمر سے سکیچز بنا رہے ہیں۔ شروعات سپرمین کی باتصویر کہانی کی نقل سے کی تھی جسے میرے والد برطانیہ سے لائے تھے۔ تقریبا 45 برس سے یہ میری زندگی کا شوق بنا ہوا ہے۔

آدھے گھنٹے یا اس سے کم وقت میں لوگوں کے سکیچ تیار کر لیتے ہیں (فوٹو العربیہ)

الجفری کی سکیچ بک دسیوں شخصیات  کے خاکوں سے بھری ہوئی ہے۔ اس کے پاس ایک نہیں بلکہ دسیوں رجسٹرز ہیں جن میں اس نے اپنی پسندیدہ شخصیات کے سکیچ جمع کیے ہوئے ہیں۔
الجفری نے بتایا کہ انہیں شاپنگ سینٹر سے معطل کیا گیا تو اس نے فارمیسی میں ملازمت حاصل کرلی  مگر وہاں شرط یہ لگائی گئی کہ ڈیوٹی کے دوران ڈرائنگ کا نہیں کروں گا۔
الجفری کا کہنا ہے کہ میری مشکل یہ ہے کہ پابندیوں کے باوجود مجھے میرا شوق ملازمت کی پابندیوں سے انحراف پر آمادہ کرتا رہتا ہے۔ مجھے پورٹریٹ، کلاسک گاڑیوں، فلمی شخصیات اور قدرتی مناظر کے خاکے تیار کرنے میں بے حد لطف آتا ہے۔
الجفری کہتے ہیں کہ زندگی کے جھمیلوں سے نکلنے کا واحد راستہ ڈرائنگ ہے۔ میں نے بینکوں اور شیئزر کے کاروبار میں بھی حصہ  لیا۔ 2008 میں اقتصادی بحران نے گھیر لیا۔ ملازمت سے محروم ہوا۔ اس کے باوجود میں اپنے شوق سے دستبردار ہونے پر آمادہ نہیں ہوا۔
اب مجھے پہلے سعودی پینٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہے جسے ’عوامی پینٹر‘ کہہ سکتے ہیں۔ میں روزانہ لوگوں کے سامنے بیٹھ کر ان کے سکیچ تیار کرتا ہوں۔ آدھے گھنٹے یا اس سے بھی کم وقت میں کسی بھی شخص کا سکیچ تیار کرکے اس کے حوالے کردیتا ہوں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: