Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا چوہدری پرویز الٰہی کے وزیراعلٰی بننے میں تمام رکاوٹیں ختم ہو گئیں؟

30 جون کو لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلٰی انتخاب کالعدم قرار دیا تھا۔ (فوٹو: حمزہ شہباز فیس بک)
پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں تحریک انصاف کی ضمنی انتخابات میں فتح کے بعد نمبر گیم میں حمزہ شہباز کا وزیراعلٰی رہنا تقریبا ناممکن ہو چکا ہے۔
دوسری طرف چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں وزیراعلٰی کے امیدوار چوہدری پرویز الہی ہیں۔
بظاہر اس اعلان کے بعد پرویز الہی کے وزیراعلٰی بننے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ تاہم دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ تحریک انصاف کے اندر کئی آوازیں ایسی اٹھ رہی ہیں جو پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی نہیں دیکھنا چاہتیں۔
تحریک انصاف کے ایک اہم رہنما نے اردو نیوز سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’پارٹی کے اندر کئی ایسی آوازیں ہیں جو یہ سمجھتی ہیں کہ اگر تو سیدھا الیکشن میں جانے کے لیے پرویز الہی وزیراعلٰی کی نشست پر آ رہے ہیں اور منتخب ہونے کے بعد وہ پنجاب اسمبلی توڑتے ہیں تو صورت حال اور ہے لیکن اگر ایسا نہیں تو ان کو وزیراعلٰی بنانا پارٹی کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’سب سے جاندار آواز شاہ محمود قریشی کی ہے جو سمجھتے ہیں کہ پنجاب میں باگ دوڑ کسی دوسری پارٹی کو دینا کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہو گا۔ تاہم عمران خان ابھی تک اس بات پر قائم ہیں وہ پرویز الٰہی کو ہی وزیراعلٰی پنجاب بنانا چاہتے ہیں۔‘
پارٹی کے اندر اٹھنے والی آوازیں اپنی جگہ لیکن قانونی اور تکنیکی طور پر تحریک انصاف اب وزارت اعلٰی کے لیے اپنا امیدوار تبدیل کر ہی نہیں سکتی۔
خیال رہے کہ پنجاب کی وزارت اعلٰی کا انتخاب لاہور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کے تحت ہو رہا ہے جس میں وزیراعلیٰ کے لیے ہونے والے پہلے انتخابات کو قانونی کور دیتے ہوئے دوبارہ رن آف انتخاب کا حکم جاری کیا جس کے مطابق تمام امیدوار بھی وہی رہیں گے اور ان میں 186 کا میجک نمبر لینا بھی ضروری نہیں۔ کوئی بھی امیدوار زیادہ ووٹ لینے والا وزیراعلٰی ہوگا۔
یاد رہے کہ نئی نمبر گیم کے مطابق اس وقت پنجاب اسمبلی مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے ممبران کی تعداد 179ہے جبکہ پی ٹی آئی اور اتحادی جماعت ق لیگ کے نمبرز 188 ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کے وزیراعلٰی بننے میں اب کسی قسم کی کوئی رکاوٹ بظاہر نہیں ہے۔ نئے وزیراعلٰی کا انتخاب 22 جولائی کو ہوگا۔

شیئر: