Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گرین انیشی ایٹو کے تحت  151 ملین پودے لگائے جا چکے ہیں ، وزیر ماحولیات

’گرین انیشی ایٹیو‘ کے تحت 50 لاکھ ہیکٹراراضی کو قابلِ استعمال بنایا گیا(فوٹو، ایس پی اے)
سعودی  وزیرِ ماحولیات ، وزراعت  اورپانی انجینئرعبدالرحمن الفضلی نے کہا ہے کہ مملکت میں شجرکاری کی مہم کے دوران اب تک 151 ملین سے زیادہ پودے لگائے جا چکے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے ‘ کے مطابق ریاض میں منعقدہ سرکاری اداروں کی پریش کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ماحولیات کا کہنا تھا سعودی عرب کے ’گرین انیشی ایٹیو‘ کے تحت 50 لاکھ ہیکٹر زمین کو قابلِ استعمال بنایا گیا ہے، جس کا تحت مملکت میں کُل 10 بلین درخت لگائے جائے گے۔
ماحولیات، پانی اور زراعت کے وزیر  نے بتایا کہ مملکت نے  قومی ماحولیاتی حکمتِ عملی کے تحت اہم پیش رفت کی ہے جو سعودی عرب کے وژن 2030 کے مقاصد تک پہنچنے  کا ایک راستہ ہے۔ان مقاصد میں قدرتی وسائل کو نقصان پہنچائے بغیر آبی پائیداری کا حصول، قدرتی وسائل کی نگہداشت اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔
وزیر ماحولیات کا مزید کہنا تھا ’مملکت نے ماحولیاتی فنڈ بھی قائم کیا ہے جو ریجن میں اپنی طرز کا سب سے بڑا فنڈ ہے جس سے ماحولیات میں تعاون کے انیشی ایٹیوز پر سعودی عرب کے کاربند رہنے کا اظہار ہوتا ہے‘۔
  ’نیشنل سینٹر فار انوائرنمنٹ کمپلائنس‘کے قیام سے اب تک 40 ہزار سے زیادہ پرمٹ جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ برسوں کے نسبت چھ سو ساٹھ فیصد زیادہ ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ مملکت کے تمام شعبوں میں نگرانی کی خدمات بڑھی ہیں۔موسمی تبدیلیوں سے قبل از وقت آگاہ ہونے کے لیے جدید سینسنگ نظام قائم کیے گئے ہیں ۔
وزیر نے کہا کہ مختلف ریجنز میں مصنوعی بارش برسانے کے لیے سات سو گیارہ فلائٹس کا اہتمام کیا گیا جس سے بارش چھ اعشاریہ چار ملین کیوبک میٹر تک بڑھ گئی ہے اور سبزیاں اگانے اور پانی کے وسائل کو بہتر بنانے کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

پانی کے منصوبوں پر 230 ملین ریال سے زائد خرچ کیے گئے (فوٹو، ایکس اکاونٹ)

الفضلی نے تصدیق کی کہ 230 بلین سعودی ریال کے پانی کے منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں جن میں انفراسٹرکچر اور پانی کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے لیے پبلک اور پرائیویٹ شعبوں کی طرف سے سرمایہ کاری کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ ’اقوامِ متحدہ کی واٹر کمیٹی نے سعودی عرب کو آبی پائیداری کے لیے بین الاقوامی ماڈل کے طور پر منتخب کیا ہے۔
وزیر کے مطابق ایک سو بلین سعودی ریال کے مساوی سرمایہ کاری کے لیے 25 پبلک-پرائیویٹ معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ توانائی کے ضیاع میں کمی پر مملکت کی بھرپور توجہ ہے اور 2016 سے اب تک بجلی کے استعمال میں نصف حد تک کمی کی گئی ہے۔
 

 

شیئر: