Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مون سون کی بارشیں: بلوچستان کے کئی اضلاع میں سڑکیں اور پُل بہہ گئے

سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ فوٹو: حکومت بلوچستان
پاکستان میں محکمہ موسمیات کے فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن نے دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادر آباد کے مقام پر درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ دی ہے۔
جمعے کو محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں اسلام آباد، بالائی اور وسطی پنجاب، گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ان علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا بھی خطرہ ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد، جہلم، سیالکوٹ، سرگودھا، حافظ آباد، رحیم یار خان، صوابی، نوشہرہ، پشاور، وزیرستان اور ڈی آئی خان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش اور کہیں کہیں وقفے وقفے سے موسلادھار بارشوں کا بھی امکان ہے۔
مون سون کی حالیہ بارشوں سے ملک کے دیگر حصوں کی نسبت بلوچستان زیادہ متاثر ہوا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے اب تک 357 افراد ہلاک جبکہ 408 زخمی ہوئے ہیں۔
سب زیادہ 106 ہلاکتیں بلوچستان میں رپورٹ ہوئی ہیں۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سڑکیں اور پل سیلابی ریلوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے رابطے منقطع ہوئے۔
تباہ کن بارشوں سے بلوچستان اور سندھ کو ملانے والے پل اور سڑکیں بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

مون سون بارشوں کے دوران بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

ملک بھر میں چھ ہزار 42 گھر مکمل تباہ اور 977 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ حکومت نے متاثرین کو خیمے فراہم کیے ہیں۔
پاکستان کی فوج اور ایف سی کے اہلکار بلوچستان، سندھ اور پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں میں سول انتظامیہ کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔
بلوچستان کے علاقوں لسبیلہ اور جھل مگسی سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے جمعے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں آرمی کی امدادی کارروائیوں جاری ہیں۔
بیان کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے چار گاؤں میں سے دو ہزار 300 افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
کراچی کو کوئٹہ سے جوڑنے والی این 25 شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے جو پل گرنے کے باعث چار مقامات پر ٹریفک کے لیے بلاک کر دی گئی تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گوادر میں کوسٹل ہائی وے کو بھی ٹریفک کے لیے بحال کر دیا ہے۔

شیئر: