شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی نے کامیاب کھلاڑیوں کو مبارک باد پیش کی (فوٹو، ٹوئٹر)
اسلامک سالیڈیریٹی گیمز کی ایک خوبصورت تصویر نے پوری دنیائے انسانیت کوخوبصورت پیغام دے دیا۔
تصویر میں سعودی پیرا لمپک تیراک ابراہیم المرزوقی کو اس کی ماں کانسی کا تمغہ جیتنے کے بعد پوڈیم پر چڑھنے کے لیے تیار کررہی ہے۔ یہ لمحہ بہادر بیٹے کی پیاری ماں کی طرف سے اپنے ہیرو بیٹے کے حوالے سے دنیا بھر کے لیے خوبصورت پیغام کا درجہ رکھتا ہے۔ المرزوقی نے براونز میڈل حاصل کیا ہے۔
کھیلوں کے سعودی وزیر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے جو اولمپک اور سعودی پیرالمپک کمیٹی کے سربراہ ہیں نے اس منظر پر ٹوئٹ میں ماں اور اس کے بیٹے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں تم پر بھی فخر ہے اور تمہارے ہیرو بیٹے پربھی‘۔
شہزادہ عبدالغزیز بن ترکی الفیصل نے قونیہ میں منعقد ہونے والے اسلامک سالیڈیریٹی گیمز کے حوالے سے ایک اورٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے مقابلوں کے انعقاد پرانتظامیہ اورشرکا کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے مقابلے جیتنے والوں کو مبارک بادبھی پیش کی۔
یاد رہے کہ ترکی کے شہر قونیہ میں ’پانچویں اسلامک سالیڈیریٹی گیمز 2021‘ جمعہ 5 اگست کو شروع ہوچکے ہیں۔ البتہ گیمز کا باقاعدہ افتتاح کل 9 اگست 2022 منگل کو ہوگا۔
اسلامک سالیڈیریٹی گیمز کیا ہیں؟
اسلامک سالیڈیریٹی گیمز چار سال میں ایک بار اسلامک سالیڈیریٹی گیمز سپورٹس آرگنائزیشن کی نگرانی میں منعقد ہوتے ہیں۔ 57 ملک اس کے ممبر ہیں۔ ہر ممبر ملک کے کھلاڑیوں کو ہر چار سال پر منعقد ہونے والے مقابلے میں شرکت کی اجازت ہوتی ہے۔
گیمز کا آغاز پہلی بار 2005 میں ہوا تھا۔ 2005، 2013 اور 2017 میں گیمز منعقد ہوئے۔
سب سے پہلے سعودی عرب میں منعقد ہوئے تھے۔ 2009 میں ایران میں ہونے والے تھے تاہم سیاسی حالات کی وجہ سے منسوخ کردیے گئے تھے۔ 2013 میں انڈونیشیا اور پھر2017 کے دوران آذربائیجان میں ہوئے۔
اس بار ترکی کے شہر قونیہ میں ہورہے ہیں۔
سعودی عرب نے اپنے یہاں منعقد ہونے والے گیمز میں 60 میڈلز جیتے تھے ان میں سے 24 گولڈ، 17 طلائی اور 19 کانسی کے تھے۔
انڈونیشیا نے 2013 میں اپنے یہاں ہونے والے گیمز میں 104 میڈل جیتے تھے ان میں سے 36 گولڈ، 34 طلائی اور 34 کانسی کے تھے۔
آذربائیجان نے 2017 کے دوران اپنے یہاں ہونے والے گیمز میں 162 میڈل جیتے تھے جن میں سے 75 گولڈ، 50 طلائی اور 37 کانسی کے تھے۔