Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گرین انیشیٹو ورکشاپ میں ملکی اور غیر ملکی ماہرین کی شرکت

ورکشاپ میں متعدد سائنسی موضوعات اور تھیمز پر غور کیا گیا(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کاؤسٹ) میں 50 سے زائد مقامی، بین الاقوامی ماہرین اور سپیشلٹ نے ایک ورکشاپ میں شرکت کی جس میں سعودی گرین انیشیٹو کےتحت 10 بلین درخت لگانے کے منصوبے پر عمل درآمد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس ورکشاپ کا اہتمام نیشنل سینٹر فاردی ڈیولپمنٹ آف ویجیٹیشن کور اینڈ کامبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن نے کاؤسٹ کے سینٹر آف ڈیزرٹ ایگریکلچر کے تعاون سے کیا تھا۔
ورکشاپ میں سعودی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کے علاوہ اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کے اداروں کے نمائندے شامل تھے۔
ورکشاپ میں متعدد سائنسی موضوعات اور تھیمز پر غور کیا گیا جن میں مختلف ماحول میں زراعت، زمین کی کاشت اور بحالی کے سائنسی طریقہ کار اور شہری عوامل جیسے شاہراہیں، سرکاری اور تجارتی عمارتیں، پبلک پارکس اور مساجد شامل ہیں۔
ورکشاپ میں جدید ترین بین الاقوامی ٹیکنالوجیز اور مہارت کا استعمال کرتے ہوئے شہری ماحول اور گرین بیلٹس کی ماحول دوست ترقی کے طریقہ کار پر بھی غور کیا گیا۔
شرکا نے جنگلات کے منصوبوں میں شاہراہوں کے نیٹ ورکس اور ریلوے کے کردار کے ساتھ ساتھ ان طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جن میں ری سائیکل شدہ پانی کو جمع کیا جا سکتا ہے تاکہ جنگلات اور فوڈ سکیورٹی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے۔  
یہ ورکشاپ سعودی گرین انیشیٹو کے تحقیقی منصوبے کا حصہ تھی جس میں مملکت میں جنگلات کے منصوبوں کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، مستقبل کی ضروریات کا تعین کیا جائے گا، فیلڈ سروے کیا جائے گا اور ڈیجیٹل میپنگ کی کوششوں کی ترقی کے لیے قواعد وضع کیے جائیں گے۔
اس کا مقصد شجرکاری کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا اور سعودی گرین انیشیٹو کے مقاصد کے حصول میں مدد کے لیے مختلف شعبوں اور تنظیموں میں شراکت داری کا ایک انتظامی منصوبہ تیار کرنا ہے۔

شیئر: