Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں ترقیاتی منصوبوں کے باوجود ٹریفک اژدھام معمول بن گیا

چند کلو میٹر کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا ہے۔  ( فوٹو عکاظ)
جدہ شہر میں انڈر پاسز، اوورہیڈ برج اور شاہراہوں کی تعمیر کے منصوبوں کے باجود ٹریفک اژدحام اب ویک اینڈ تک محدود نہیں رہا بلکہ ہر روز کا معمول بنتا جا رہا ہے۔ چند کلو میٹر کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا ہے۔ 
عکاظ اخبار نے جدہ میں ٹریفک اژدحام کے حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ’ شہر کی کوئی سڑک یا گلی ایسی نہیں جہاں گاڑیوں کا رش نظر نہ آئے‘۔
رپورٹ کے مطابق’ہرطرف گاڑیوں کی طویل قطار ملتی ہے۔ انتظار سے اکتا جانے والے اپنی خفگی کا اظہار ہارن بجا کر کرتے ہیں‘۔ 
 رپورٹ میں کہا گیا کہ’ جدہ اور مکہ کی وہ شاہراہیں جہاں گاڑیاں تیز رفتاری سے گزرتی تھیں اب انتہائی سست رفتاری سے چل رہی ہیں۔ انڈر پاس اور فلائی اوور کا جال ٹریفک کے اژدحام پر قابو پانے سے قاصر نظر آرہا ہے‘۔
’امیر محمد بن عبدالعزیز روڈ (تحلیہ) پر ٹریفک رش زیادہ ہے۔ یہاں شہر کے مشرق سے لے کر مغرب میں مدینہ منورہ روڈ تک گاڑیوں کی قطاریں نظر آتی ہیں۔ ٹریفک اژدھام کا مئسلہ حل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے مگر کوئی حل بھی موثر نظر نہیں آرہا ہے‘۔
مشرقی جدہ کے التیسیر، السامر اور الحمدانیہ محلوں سے کہیں کم رفتار پر گاڑیاں التحلیہ روڈ پر چل رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ان دنوں امیر ماجد، فلسطین، ملک، کورنیش، الستین اور سعود الفیصل روڈ سے شمالی ابحر تک جانے والے تمام راستوں پر رش دیکھنے میں آرہا ہے‘۔
تحلیہ روڈ استعمال کرنے والے شہری سعود المولد کا کہنا ہے کہ’ جدہ  کا نام ’رش سٹی‘ کردیا جائے تو بہتر ہوگا۔ یہاں کی سڑکوں پر سفر کرنا مہم جوئی سے کم نہیں‘۔ 
ایک اور شہری بندر الدخیل نے کا کہنا تھا کہ’ الاجواد محلے میں رہتا ہوں گزشتہ دنوں تک یہاں آنے جانے میں 30 منٹ سے کم لگتے تھے۔ اب یہی سفر ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ میں طے کررہا ہوں‘۔

جہاں جائیں ہرطرف گاڑیوں کی طویل قطار ملتی ہے( فوٹو عکاظ)

بندرالدخیل نے جدہ میں ٹریفک رش کے بعض اسباب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جب سے جنوبی جدہ کے غیرمنظم محلے منہدم ہوئے ہیں اور وہاں کے باشندے نئے محلوں میں منتقل ہوئے تب سے رش بڑھا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹریفک رش کے باوجود ٹیکسیاں سواریاں اٹھانے کے لیے سڑکوں پر گھومتی نظر آتی ہیں۔ علاوہ ازیں واٹر ٹینکرز اور مال بردار ٹرک بھی رش کے اوقات میں نظر آتے ہیں‘۔
ٹریفک اور سیکیورٹی امور کے ماہرین نے جدہ میں ٹریفک اژدحام کا مسئلہ حل کرنے کے لیے متعدد تجاویز دی ہیں۔ اس بات سے سب کا اتفاق ہے کہ جدہ میں سرکاری اداروں اور کمپنیوں میں ڈیوٹی اوقات کار تبدیل  کیے جائیں۔ سکول ٹرانسپورٹ کے رش سے نمٹنے کےلیے تبدیلی درکارہے‘۔
ایک تجویز یہ دی گئی کہ ’آن لائن تعلیم کا سلسلہ بحال کیا جائے۔ خصوصا شہر کے مشرقی اور شمالی محلوں میں اس تجویز پر فوری عمل درآمد کرایا جائے جہاں رش کے مسائل زیادہ ہیں‘۔ 
’پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے مکمل کیے جائیں تاکہ پرائیویٹ کاروں کا استعمال محدود ہوسکے۔ شہر کے اندر ٹرکوں کے آنے جانے کا سلسلہ محدود کیا جائے۔ عام ٹیکسیوں پر پابندی لگائی جائے اور ایپلی کیشن والی ٹیکسیوں پر انحصار کیا جائے۔ نئی سڑکیں بنائے جائیں اور پرانے راستوں میں توسیع کی جائے‘۔ 

شیئر: