Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرول کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر جامع منصوبے مرتب کئے ہیں ، وزیر خزانہ

ریاض۔۔۔۔۔ وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ پیٹرول کی گرتی ہوئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب نے طویل المدتی جامع منصوبے مرتب کئے ہیں جنکی مالیت 190 ارب ریال ہو گی ۔ جرمن میڈیا سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مملکت کی جانب سے مرتب کئے جانے والے طویل المدتی منصوبوں میں قابل تجدید توانائی ، امور صحت ، پانی و بجلی ، اسپورٹس کمپلکس کے شعبے شامل ہیں جن میں وسیع بنیادوں پر کام کیا جائے گا اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کافی حد تک بجٹ خسارہ جو کہ 2015 میں عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں گرنے سے 98 ارب ریال تک پہنچ چکا تھا پر قابو پایا جاسکے گا ۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مالیاتی امور میں بعض مشکلات کے باوجود مملکت کو یہ ممتاز مقام حاصل ہے کہ سرمایہ کاروں کی جانب سے سعودی عرب پر بھرپور اعتماد کیا گیا اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا حجم 17 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ۔ سعودی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مملکت کو بڑے مالیاتی قرضے لینے کی قطعی ضرورت نہیں 2017میں ہمارا بجٹ خسارہ کم ہو کر 44 ارب یورو تک پہنچ گیا جسے پورا کرنے کیلئے ہم مقامی مارکیٹ کے سرمایہ سے استفادہ کر سکتے ہیں جبکہ حکومت کے پاس ہماری ضرورت کے مطابق ریزرو بھی موجود ہیں ۔ مستقبل کے حوالے سے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 2020ء کا ہدف حاصل کرنے اور بجٹ کو متواز ن بنانے کیلئے دیگر ذرائع بھی متعارف کروائے جارہے ہیں جن میں سگریٹ اور دیگر نقصان دہ مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ بھی شامل ہے جبکہ حکومتی سطح پر مہیا کی جانے والی معاونت ( سبسڈی ) بھی کم کی جاسکتی ہے ۔ جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیر خزانہ محمد الجدعان نے جب سے عہدہ سنبھالا ہے انہوںنے بجٹ خسارے کو کافی حد تک کم کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔ اس حوالے سے جرمن میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں پرائیوٹائزیشن کے بہتر نتائج برآمد ہونگے جس سے متعدد منصوبوں میں بہتر طور پر سرمایہ کاری ہو گی ۔ دریں اثناء کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر محمد عبداللہ القویز نے کہا ہے کہ رواں برس 2017 کے دوران مملکت کی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی معروف کمپنیوں نے شیئر ز متعارف کروائے جائیں گے تاکہ مقامی سطح پر بین الاقوامی کمپنیوں کے حصص کی خرید و فروخت کی جاسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی اسٹاک مارکیٹ کو بین الاقوامی سطح پر ممتاز مقام حاصل ہے جس کیلئے مقامی اسٹاک مارکیٹ کو مزید وسعت دی جارہی ہے ۔ القویز نے مزید کہا کہ 2015 ء میں مملکت کی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکیو ںکو حصص کی خرید و فروخت کی اجازت دی گئی تھی ۔ 2016 ء میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے شیئر مارکیٹ میں حصص کے کاروبار کے لئے مزید شرائط میں کمی کی گئی جس سے مارکیٹ کی حالت بہت بہتر ہوئی ۔حصص مارکیٹ میں غیر ملکی کمپنیوں کے شیئر متعارف کروانے کے حوالے سے سوال پر القویز نے کہا کہ اس بارے میں بہت حد تک کام مکمل کر لیا گیا ہے جلد ہی بین الاقوامی کمپنیاں مقامی مارکیٹ میں متعارف کروائی جائیں گی ۔

شیئر: