Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں رواں سال افراط زر کی شرح 3.1 فیصد تک رہنے کا امکان

حکومت نے افراط زر کی شرح کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں (فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ’ سال رواں 2022 کے دوران سعودی عرب میں افراط زر کی شرح 3.1 فیصد تک رہنے کا امکان ہے‘۔ 
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی وزارت خزانہ نے سال رواں اور آئندہ تین برسوں کے دوران افراط زر کے حوالے سے توقعات جاری کی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ’ 2022 میں افراط زر3.1، 2023 میں 2.1، 2024 میں 2.1 فیصد اور 2025 میں 2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے‘۔ 
سعودی حکومت نے عالمی افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں مثلا بعض تیل مصنوعات کے نرخوں کی انتہائی حد مقرر کرکے افراط زر کو قابو اور بڑھتے ہوئے نرخوں کو کنٹرول کیا ہے۔
اگست 2022 کے دوران سالانہ کی بنیاد پر افراط زر کی شرح بڑھ کر 3 فیصد ہوگئی تھی۔ 2021 کے اگست کے مقابلے میں افرا ط زر کی شرح بڑھی تھی۔ ماہانہ بنیاد پر افراط زر کی شرح 0.4 فیصد رہی ہے۔
گزشتہ ماہ افراط زر کی شرح جون 2021 کے بعد انتہائی حد کو پہنچ گئی تھی جو 6.2 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ کھانے پینے کی اشیا کے نرخ بڑھنے کے باعث افراط زر کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

شیئر: