Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں افراط زر مناسب سطح پر ہے: گورنر ساما

گورنر ساما کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں افراط زر معقول حد میں ہے( فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے گورنر ڈاکٹر فہد المبارک نے کہا ہے کہ ’جولائی 2022 کے دوران مملکت میں افراط زر کی سالانہ شرح میں 3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سعودی عرب میں افراط زر مناسب سطح پر ہے‘۔
الاقتصادیہ کے مطابق اتوار کو ریاض میں عرب مالیاتی اداروں اور سینٹرل بینکوں کے گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ ایسے ماحول میں جبکہ پوری دنیا اقتصادی اور سیاسی چیلنجوں سے گزر رہی ہے سعودی معیشت مسلسل  بہترین شرح نمو حاصل  کررہی ہے‘۔
گورنر ساما نے کہا کہ ’سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے تخمینے ظاہر کررہے ہیں کہ سالانہ کی بنیاد پر حقیقی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو11.8 فیصد ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ یورپی ممالک میں سیاسی تناؤ کے باعث عالمی شرح نمو 3.2 فیصد تک سکڑ گئی ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے اپریل میں 3.6 فیصد شرح نمو کی توقع ظاہر کی تھی‘۔ 
گورنر ساما نے کہا کہ ’عرب ممالک عالمی اقتصادی اور سیاسی چیلنجوں کے منفی اثرات سے الگ تھلگ نہیں ہیں۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ممکنہ تدابیر کا جائزہ لینا ضروری ہے۔عرب ممالک کو درپیش حالات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا‘۔ 
فہد المبارک کا کہنا تھا کہ’ سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران بے روزگاری کی عمومی شرح کم ہوکر 6.0 فیصد تک آگئی ہے۔ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح میں 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 10.1 فیصد تک کمی ہوئی ہے‘۔ 
2020 میں بے روزگاری کی شرح 12.6 فیصد تھی۔ 

شیئر: