Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھریلو ٹوٹکے سائنسی بنیادوں پر پرکھنے کا منصوبہ

سائنسدانوں نے ایک ایسا تجربہ عالمی بنیادوں پر کرنا شروع کردیا ہے جسکا مقصد یہ جاننا ہے کہ زندگی بھی ہیک ہوسکتی ہے یا نہیں۔ اس حوالے سے تازہ ترین ہیک زندگی کے بارے میں ہے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ آج کا انسان دوسرے انسان سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے او رایسا ہمیشہ دنیا بھر میں ہوتا رہا ہے کہ لوگ ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں اور سیکھنے اور سمجھنے کا سلسلہ چلتا رہتا ہے۔
اس حوالے سے جو مختلف تجربات اتفاقاً سامنے آئے ہیں ان میں سے سب سے نمایاں یہ ہے کہ لہسن کی بو ہاتھوں سے صاف کرنے میں دشواری ہورہی ہو تو صرف یہ کرنا چاہئے کہ اپنا ہاتھ اسٹین لیس اسٹیل کے کسی برتن پر ملیں۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ یہ عجیب و غریب حل یقینی طور پر سامنے آیا ہے مگر وہ یہ چاہتے ہیں کہ اس سلسلے میں کچھ مزید تجربات کئے جائیں اورانکے نتائج دیکھے جائیں۔ کیا آپ یہ بتا سکتے ہیں کہ آپ کی زندگی میں ایسے کتنے مواقع آئے ہیں جب آپ کسی چھوٹے موٹے مسئلے کا حل ڈھونڈ کر تھک گئے ہوں اور کسی نے اسکا ایسا حل بتا دیا ہو جس سے مسئلہ حیرت انگیز طور پر حل بھی ہوگیا ہو۔ اس حل سے آپ کی الجھنیں دور ہوگئی ہوں اور زندگی آسان تر محسوس ہونے لگی ہو۔
سوال یہ ہے کہ طرح طرح کے لوگ طرح طرح کے عجیب و غریب حل بتاتے ہیں تو آخر انسان کس کے مشورے پر عمل کرے؟ اسی سوال کو حل کرنے کیلئے سائنسدانوں نے اسی قسم کے ٹوٹکوں اور مشوروں کا سائنسی بنیادوں پر تجزیہ اور تجربہ کرنے کیلئے بہت سے ایسے مشوروں، حل اور ٹوٹکے وغیرہ کو جو انٹرنیٹ پر نظر آتے ہیں پر کھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اسے نئے اور عجیب و غریب منصوبے کے لئے سائنسدانوں کو دنیا کے دور دراز علاقوں کے ایسے سائنسداں اور شہریوںکی ضرورت ہے جو اس تجرباتی اور تجزیاتی عمل میں شریک ہوں اور ان سے انہیں جو نتائج حاصل ہوں انہیں ہمارے پاس بھیجدیں۔ 
بڑی بوڑھی خواتین کے بتائے ہوئے ایسے نسخے بے شمار ہیں جنہیں وہ کامیابی سے آزماتی آرہی ہیں۔ ایسے ہی نسخوں میں ایک نسخہ یہ بھی ہے کہ اگر آپ کے ہاتھ سے لہسن کی ناگوار بو آرہی ہو تو آپ اسٹین لیس اسٹیل کی کسی بھی چیز مثلاً چمچے یا چھوٹے بڑے برتن پر ہاتھ مل لیں۔ بدبو جاتی رہیگی۔ معمر خواتین کے اس ٹوٹکے نما نسخے کو اسلئے بھی ٹالا نہیں جاسکتا کہ اسی منصوبے کی جزئیات پر نظررکھے ہوئے خاص قسم کا صابن بھی بازار میں آگیا جسے اسٹین لیس اسٹیل سوپ کا نام دیا گیا ہے جسے آپ عام صابنوں کے طور پر استعمال کرکے ہاتھوں سے اٹھنے والی ناگوار بو سے نجات حاصل کرتے رہے ہیں۔ ”ایسا کیوں ہوتا ہے“؟ تو اسکی توضیح یہ ہے کہ لہسن میں سلفر بھرا ہوتا ہے اور لہسن کا جو ذائقہ ہوتا ہے اسکی جو بو ہوتی ہے وہ بھی سلفر ہی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ سائنسدانوں کا یہ بھی کہناہے کہ ہاتھوں سے ناگوار مہک بھی اٹھتی ہے اور یہ مادہ دو کیمیکلز کے ردعمل سے بنتا ہے۔بنیادی طور پر خامرے اور ایلن نامی ایمنوایسڈ کے ملنے سے یہ بنتا ہے۔
 

شیئر: