Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب سربراہ کانفرنس، سعودی وزیر خارجہ الجزائر پہنچ گئے

22 رکنی عرب لیگ کا آخری سربراہ اجلاس 2019 میں کورونا وبا سے قبل ہوا تھا۔ (فوٹو: روئٹرز)
الجزائر منگل اور بدھ  کو 31 ویں عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے جس کے ایجنڈے میں فوڈ سکیورٹی اور مسئلہ فلسطین کے سرفہرست رہنے کا امکان ہے۔
کانفرنس میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کریں گے۔ 
22 رکنی عرب لیگ کا آخری سربراہ اجلاس 2019 میں کورونا وبا سے قبل ہوا تھا۔ اس کے بعد اسرائیل کے مزید چارعرب ملکوں کے ساتھ سفارتی تعلقات، نئے چیلنجوں اور یوکرینی بحران نے خطے کے ایجنڈے کو یکسر نئی شکل دی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اعلٰی سطح کا وفد لے کر الجزائر پہنچ گئے ہیں۔
 وفد میں نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید الخریجی، سیکریٹری خزانہ برائے بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر ریاض الخریف، الجزائر میں متعین سعودی سفیر عبداللہ  البصیری، عرب لیگ میں متعین سعودی مندوب عبدالرحمن الجمعہ اور وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر عبدالرحمن الداود شامل ہیں۔ 
سعودی عرب نے اس حوالے سے بیان میں کہا کہ ’عرب سربراہ کانفرنس میں سعودی وفد کی شرکت اس بات کی علامت ہے کہ مملکت مشترکہ جدوجہد کے استحکام میں اپنے موثر کردار کے حوالے سے پرعزم ہے اور عالم عرب سمیت دنیا بھر کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کے حوالے سے غیر متزلزل پالیسی پر گامزن ہے۔‘

سعودی عرب چاہتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا جامع اور منصفانہ حل جلد نکالا جائے (فوٹو: الشرق الاوسط)

’سعودی عرب چاہتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا جامع اور منصفانہ حل جلد از جلد نکالا جائے۔ یہ حل بین الاقوامی قراردادوں اور عرب فارمولے کے تناظر میں ہونا چاہیے۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’مملکت کی یہ بھی خواہش ہے کہ روس، یوکرین بحران کے فریقوں کے ساتھ رابطہ جات کے حوالے سے سعودی عرب جو کوششیں کررہا ہے ان سے عرب رہنماؤں کو متعارف کرایا جائے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ  بحران ختم کرانے اور عسکری آپریشن بند کرانے میں معاون سیاسی حل نکالا جائے۔‘ 
سعودی وفد وزیر خارجہ کی قیادت میں عرب مسائل کی تازہ صورتحال کا بھی جائزہ لے گا۔ اس حوالے سے یمنی بحران اور اس کی گتھیاں سلجھانے کے لیے سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ 

شیئر: