Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامےکی مدت کم ہونے پر خروج وعودہ دنوں کے حساب سے لگے گا؟

اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں جرمانہ عائد کیاجاتاہے(فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب میں جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پرجانے والے افراد اس امرکے پابند ہوتے ہیں کہ وہ اپنے مقررہ وقت پرمملکت واپس آئیں اگروقت پرواپسی کا ارادہ نہیں تو اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ضروری ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ہے کیا ’اقامہ کی ایکسپائری میں دو ماہ 20 دن باقی ہیں۔ کیا خروج وعودہ لگایا جاسکتا ہے‘؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ اس صورت میں اقامہ کی انتہائی مدت تک کے لیے خروج وعودہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اقامہ کی مدت میں 6 ماہ سے کم ہونے کی صورت میں لگایا جانے والا خروج وعودہ دنوں کے حساب سے شمار کیاجائے گا‘۔ 
واضح رہے جو خروج وعودہ دنوں کے حساب سے لگایا جاتا ہے اس میں واپسی کے دن کا تعین کیا جاتا ہے جس میں واپسی کی تاریخ درج کی جاتی ہے۔
دنوں کے اعتبار سے جاری کیے جانے والے خروج وعودہ کیونکہ محدود وقت کےلیے ہوتا ہے۔ اس لیے اس کی مدت کا حساب اس وقت سے شروع کردی جاتی ہے جس دن ویزا جاری کیاجاتا ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹرپراقامہ کی ایکسپائری کے حوالے سے ایک شخص نے سوال کیا’اقامہ ایکسپائرہونے میں چند دن باقی ہیں لیکن کفیل سے رابطہ نہیں ہورہا ، ایکسپائرہونے کی صورت میں کیا جرمانہ ہوگا؟ 

جرمانہ کا تعین اقامے کی ایکسپائری کے تیسرے دن کیاجاتا ہے(فوٹو ایس پی اے)

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ کی تجدید وقت پرکرانا ضروری ہے ۔ اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں جرمانہ عائد کیاجاتاہے‘۔ 
جرمانے کے حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ’اگراقامہ پہلی بار ایکسپائرہوا ہے اس صورت میں جرمانہ 500 ریال اقامہ فیس کی ساتھ ہی جمع کرانا ہوگی‘۔ 
دوسری بار یعنی دوسرے برس بھی اقامہ وقت مقرر پرتجدید نہ کیاجائے تو اس صورت میں جرمانہ 1000 ریال کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار بھی اقامہ ایکسپائرہونے کی ایک ہزار ریا ل جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ 
واضح رہے اقامہ کی تجدید قانون کے مطابق کفیل کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اقامے کی بروقت تجدید نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا ہوتا ہے۔ 
جرمانہ کا تعین اقامے کی ایکسپائری کے تیسرے دن کیاجاتا ہے۔ اس دوران اقامہ تجدید کرانے کی صورت میں جرمانہ عائد نہیں ہوتا۔

شیئر: