Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل نے بیت المقدس کے مفتی اعظم کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگا دی

حکام نے پہلی پابندی جولائی کے آخر میں جمعے کے خطبہ کے بعد لگائی (فوٹو: وفا ایجنسی)
اسرائیلی حکام نے مفتی اعظم شیخ محمد حسین کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی میں توسیع کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شیخ محمد حسین کے وکیل نے کہا کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر ابتدائی آٹھ دن کی پابندی کو مزید چھ ماہ تک بڑھا دیا ہے۔
وفا نیوز ایجنسی کے مطابق حکام نے پہلی پابندی جولائی کے آخر میں جمعے کے خطبہ کے بعد لگائی، جس میں شیخ حسین نے غزہ میں 20 لاکھ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فاقہ کشی کی پالیسی کی مذمت کی۔
اسرائیلی فورسز نے 27 جولائی کو مفتی اعظم کو طلب کیا اور انہیں آٹھ دن کے لیے مسجد سے بے دخلی کا حکم دیا جس کی تجدید کی جا سکتی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت اوقاف اور مذہبی امور نے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی ہے۔
اس نے ایک بیان میں کہا کہ ’مفتی پر پابندی اسرائیل مذہبی شخصیات سے الاقصیٰ کو خالی کرنے کی ایک واضح کوشش ہے جو اس کے منصوبوں کا مقابلہ کرتے ہیں، اور غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں بالعموم اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ میں اس کی خلاف ورزیوں کی حد اور دائرہ کار کو بے نقاب کرتے ہیں ہیں۔‘

 

شیئر: