اسرائیلی حکام نے مفتی اعظم شیخ محمد حسین کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی میں توسیع کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شیخ محمد حسین کے وکیل نے کہا کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر ابتدائی آٹھ دن کی پابندی کو مزید چھ ماہ تک بڑھا دیا ہے۔
وفا نیوز ایجنسی کے مطابق حکام نے پہلی پابندی جولائی کے آخر میں جمعے کے خطبہ کے بعد لگائی، جس میں شیخ حسین نے غزہ میں 20 لاکھ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فاقہ کشی کی پالیسی کی مذمت کی۔
مزید پڑھیں
-
اسرائیلی آبادکاروں کا مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ پر دھاواNode ID: 889087
-
اسرائیلی وزرا کا مسجد اقصیٰ پر ’دھاوا‘، پاکستان کی شدید مذمتNode ID: 892989
اسرائیلی فورسز نے 27 جولائی کو مفتی اعظم کو طلب کیا اور انہیں آٹھ دن کے لیے مسجد سے بے دخلی کا حکم دیا جس کی تجدید کی جا سکتی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت اوقاف اور مذہبی امور نے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی ہے۔
اس نے ایک بیان میں کہا کہ ’مفتی پر پابندی اسرائیل مذہبی شخصیات سے الاقصیٰ کو خالی کرنے کی ایک واضح کوشش ہے جو اس کے منصوبوں کا مقابلہ کرتے ہیں، اور غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں بالعموم اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ میں اس کی خلاف ورزیوں کی حد اور دائرہ کار کو بے نقاب کرتے ہیں ہیں۔‘