Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں اپیل کورٹ کا جج رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار

نزاھہ نے انتباہ کیا کہ ’قانون سے روگردانی کرنے والوں کے خلاف ادنٰی رعایت کے بغیر قانونی سرزنش کی جاتی رہے گی۔‘ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی کے قومی ادارے ( نزاھہ) نے کہا ہے کہ مدینہ منورہ ریجن میں اپیل کورٹ کےایک جج کو مبینہ رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
نزاھہ کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ جج 40 لاکھ میں سے پانچ لاکھ ریال رشوت لیتے ہوئے پکڑا ہے۔ مقرررہ قوانین اور ضوابط کے مطابق قانونی کارروائی کی جا رہی ہے‘۔
عاجل اور اخبار 24 کے مطابق نزاھہ نے بیان میں کہا کہ ’اپیل کورٹ کے حج ابراہم بن عبدالعزیز الجھنی نے ایک سعودی شہری کے ساتھ  مقدمے کا حتمی فیصلہ اس کے حق میں کرانے کامعاملہ طے کیا تھا۔ مقدمہ ریجن کی جنرل کورٹ میں زیر سماعت ہے۔‘
نزاھہ کا کہنا ہے کہ ’رشوت ستانی میںملوث جج کے خلاف مقررہ قاونین و ضوابط کے مطابق قانونی کارروائی مکمل کرلی گئی۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’سرکاری عہدے کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنے والوں کی نگرانی اوران کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی رہے گی۔ کسی بھی عہدیدار کو مفاد عامہ کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘
نزاھہ نے انتباہ کیا کہ ’قانون سے روگردانی کرنے والوں کے خلاف ادنٰی رعایت کے بغیر قانونی سرزنش کی جاتی رہے گی۔‘

شیئر: