Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مالی بدعنوانی کی اطلاع نہ دینا قانون شکنی ہے، پراسیکیوشن

سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ کمپنی کے اکاؤنٹ چیک کرتے ہوئے اگر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے علم میں کمپنی کی کوئی خلاف قانون، قابل سزا سرگرمی آئے ہو تو وہ اسے چھپانے کا مجاز نہیں اور اگر ایسا کیا جاتا ہے تو اس پر سزا ہو گی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے ٹوئٹر پر اس حوالے سے توجہ دلائی گئی ہے کہ جو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کسی بھی کمپنی کا  حساب چیک کرتے وقت اس کی خلاف قانون سرگرمیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرے گا اور اس کی اطلاع ذمہ داران کو نہیں دے گا یا مقررہ نظام کے مطابق اس حوالے سے کارروائی نہیں کرے گا تو اسے ایک برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔  
یاد رہے کہ سعودی عرب سمیت دنیا کے تمام متمدن ملکوں میں کمپنیوں کا حساب کتاب چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے ذریعے چیک ہوتا ہے۔ اس کی رپورٹ سرکاری اور نجی اداروں کی جانب سے اعتبار کی نظر سے دیکھی جاتی ہے۔ اگر وہ اعتبار پر پورا نہیں اترے گا تو ایسی صورت میں اس کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی ہوگی۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: