Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ریاض میں سربراہی اجلاس چین سے تعلقات بڑھانے کی خواہش کا عکاس‘

شہزادہ فیصل بن فرحان نے اعلٰی سطحی سعودی چینی مشترکہ کمیٹی کے تعاون کو سراہا (فائل فوٹو:ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’ریاض میں آئندہ دنوں میں ہونے والی تین سربراہی کانفرنسیں مملکت، خلیج تعاون کونسل کے دیگر ممالک اور عرب دنیا کے اس مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ چین کے ساتھ سٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے تاکہ دونوں ممالک اور ان کے عوام خوش حال ہوں۔‘
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب اور چین کے درمیان تعلقات سٹریٹجک ہیں اور بین الاقوامی ترقی اور تبدیلیوں کی روشنی میں قریبی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’دوطرفہ تعلقات دوستی، باہمی اعتماد، تعاون اور مسلسل ہم آہنگی پر مشتمل ہیں۔‘
سعودی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چینی صدر شی جن پنگ بدھ کی شام تین روزہ سرکاری دورے پر ریاض پہنچے۔
اس دورے کے دوران وہ سعودی چینی سربراہی اجلاس، تعاون اور ترقی کے لیے خلیج چین سربراہی اجلاس اور تعاون اور ترقی کے لیے ریاض عرب چین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعلقات کی ترقی کے لیے اعلٰی سطحی سعودی چینی مشترکہ کمیٹی کے تعاون کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ’مملکت کے وژن 2030 ترقی اور تنوع کے منصوبے اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے پس منظر میں دو طرفہ اقتصادی تعلقات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، جو تعاون، پائیدار ترقی اور باہمی فوائد کے لیے امید افزا مواقع پیش کرتے ہیں۔‘
سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’چین 2018 سے سعودی عرب کے اعلٰی تجارتی شراکت دار کے طور پر درجہ بندی کر رہا ہے اور 2021 میں دو طرفہ تجارت کی مالیت 309 ارب ریال (82.1 ارب ڈالر) تھی جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 39 فیصد زیادہ ہے۔‘

شیئر: