Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج نہائی سپانسر کے بغیر کینسل کرنا ممکن ہے؟

قانون کے مطابق کارکنوں کے قانونی معاملات کی انجام دہی کفیل کے ذمہ ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو عربی زبان میں جوازات کہا جاتا ہے۔
جوازات کے قانون کے مطابق غیرملکی کارکنوں کے اقاموں کے تمام معاملات کی ذمہ داری اسپانسرز کی ہوتی ہے۔ کارکن بذات خود اپنے اقامے کی تجدید یا دیگرمعاملے کےلیے جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کرسکتا۔
۔۔ خروج وعودہ ویزے پرجرمانے کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا ’کارکن کا خروج وعودہ لگایا تھا مگراسے استعمال کرنے سے قبل ایکسپائرہوگیا کیا اس صورت میں جرمانہ عائد کیا جائے گا؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ کی مقررہ مدت  ختم ہونے سے قبل اسے استعمال نہ کیے جانے کی صورت میں لازمی ہے کہ ویزے کو کینسل کرایاجائے۔ 
خروج وعودہ ویزے کو کینسل نہ کرانے اور مقررہ مدت ختم ہونے کی صورت میں 1000 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ مقررہ جرمانہ ادا نہ کرنے پراقامہ کی تجدید نہیں کی جاسکتی۔ 
واضح رہے ایگزٹ ری انٹری ویزے کو جاری کرانے کے بعد اسے استعمال نہ کرنے کی صورت میں ایکسپائرہونے سے قبل اسے کینسل  کرانے پر جرمانہ نہیں ہوتا۔  
خروج وعودہ ویزہ کینسل کرانے کی کوئی فیس نہیں ہوتی محض اسپانسر اپنے ابشر اکاونٹ کے ذریعے کارکن کے خروج وعودہ کو کینسل کروا سکتے ہیں خروج وعودہ ویزے کو آخری دن بھی کینسل کراسکتے ہیں۔ 

سفرنہ کرنے  پر ایگزٹ ری انٹری کینسل کرانا ضروری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

خیال رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ ویزے کی ابتدائی فیس 200 ریال ہوتی ہے جو کہ دوماہ کےلیے جاری کیاجاتا ہے بعدازاں ہرماہ 100 ریال کے حساب سے جتنے عرصے کا خروج وعودہ درکارہوتا ہے حاصل کیاجاسکتاہے۔ 
اگراقامہ کی مدت چھ ماہ سے زائد ہوگی تو خروج وعودہ ماہانہ بنیاد پرجاری کیاجائے گا اگراقامہ کی ایکسپائری میں 6 ماہ سے کم مدت باقی ہے اس صورت میں خروج وعودہ دنوں کے حساب سے جاری ہوگا۔ 
۔۔۔۔۔ خروج نہائی اورکفالت کی تبدیلی کے حوالے سے جوازات کے ٹوئٹرپرایک غیرملکی کارکن نے دریافت کیا ’کفیل نے میرا خروج نہائی لگا دیا ہے کیا میں از خود اسے کینسل کرانے کے بعد کفالت تبدیل کراسکتا ہوں؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہناتھا کہ خروج نہائی لگائے جانے کے بعد غیرملکی کارکن کو 60 دن کی مہلت ہے ہوتی ہے اس دوران جس شخص کا خروج نہائی لگایا گیا ہو اسے چاہئے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران مملکت سے روانہ ہو۔ خروج نہائی لگانے کے بعد اگرجانے کا ارادہ نہ ہواس صورت میں لازمی ہے کہ خروج نہائی ویزہ کو مقررہ مدت کے دوران کینسل کرایاجائےاس کے بعد ہی کفالت کی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔ 

اسپانسراپنے ابشراکاونٹ کے ذریعے کارکن کا خروج نہائی کینسل کراسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

واضح رہے سعودی محکمہ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق کارکن کے اقامے اوردیگر سرکاری معاملات مکمل کرنے کی ذمہ داری اسپانسر کی ہوتی ہے جس میں اقامہ کا اجرا اوردیگر معاملات شامل ہوتے ہیں۔ 
جہاں تک خروج نہائی کینسل کرانے کی بات ہے وہ اسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے جب کفیل اپنے ’ابشر‘ یا مقیم اکاونٹ کے ذریعے کارکن کا خروج نہائی کینسل کرسکتا ہے۔ 
قانون کے مطابق کارکن کو یہ اختیار نہیں ہوتا کہ وہ اپنے قانونی معاملات جن میں اقامے کا اجرا یا خروج نہائی وغیرہ لگا سکے۔ اس حوالے سے آجر کی مداخلت ضروری ہوتی ہے۔

شیئر: