Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر حج و عمرہ کی پاکستانی وفد سے ملاقات، معاہدے پر دستخط

سعودی وزیر حج و عمرہ نے پاکستان کے وفد کا استقبال کیا اور ان کے ساتھ حج سیزن 1444ھ کے انتظامات کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔
حج، عمرہ سروسز کانفرنس اور نمائش (حج ایکسپو 2023) کے موقع پر سعودی وزیر حج و عمرہ نے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران مختلف ممالک کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کیے۔
یہ معاہدے مملکت کی جانب سے حج، عمرہ اور زیارت کے دوران عازمین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے پیش کردہ ترقیاتی اقدامات کے تحت آتے ہیں۔
وزیر نے حج سیزن 1444ھ کے انتظامات کے لیے پاکستان کے وفد کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے میں مختص حج کوٹہ، ائیرپورٹس اور آمد و روانگی کے ذرائع کے ساتھ ساتھ وہ تنظیمی ہدایات بھی شامل ہیں جو حجاج کرام کے ’سفر زندگی‘ کے لیے سفر کی ابتدا سے لے کر سعودی عرب سے واپسی تک ان کی حفاظت اور آرام کی ضامن ہیں۔
حج ایکسپو 2023 حج اور عمرہ سے متعلق سب سے بڑا اجتماع اور تقریب ہے، کیونکہ اس تقریب میں 57 سے زائد ممالک، 70 سے زائد مقررین، ماہرین، حج اور عمرہ کے شعبے میں مہارت رکھنے والی 200 کمپنیوں کے ساتھ ساتھ 60 ہزار سے زائد زائرین شرکت کرتے ہیں۔
یہ بڑا اجتماع تصورات، نظریات، ایجادات اور تجربات کے تبادلے کا ایک موقع تھا، اور یہ ممالک کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اپنے معاہدوں پر دستخط کریں اور حج اور عمرہ کے سیزن سے پہلے اپنے شہریوں کے معاملات کو ترتیب دیں۔ جو مہمانوں کی راحت اور ان کے تمام تر معاملات کو آسان بنانے کی عکاسی کرتا ہے۔

حج ایکسپو 2023 کے موقع پر سعودی وزیر نے مختلف ممالک کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کیے (فوٹو: سعودی سفارتخانہ)

یاد رہے کہ اس کانفرنس نے 40 ورکشاپس میں چار دنوں کے دوران، نو اہم سیشنز کے علاوہ کئی ایسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جو حجاج کرام کے تجربے کو فروغ دینے، ڈیجیٹل سروسز کو استعمال کرنے، اور ایک مربوط اور پائیدار نظام کی تعمیر کے لیے کام کرنے میں معاون ہیں۔ جس کا مقصد فراہم کردہ خدمات کے دائرہ کار کو بڑھانا، اور سعودی ویژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔
یہ تمام کوششیں سعودی عرب کی اس کوشش کے فریم ورک کے اندر آتی ہیں کہ حج پروگرام اور دنیا بھر کے تمام سرکاری، نجی شعبوں، کاروباری افراد اور شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں سے مہمانوں کو بہترین خدمات فراہم کی جائیں، اور لاجسٹکس، سکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور علم کی تمام سطحوں پر ان کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔

شیئر: