Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہماری حکومت نے انڈیا کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں کیے: حنا ربانی کھر

حنا ربانی کھر کے مطابق ’سابق حکومت نے انڈیا کے ساتھ مذاکرات کی بحالی پر پس پردہ بات چیت کی‘ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)
پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حِنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ ’اپریل میں شہباز شریف کی حکومت آنے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایسی کوئی بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہوئی جس سے باقی دنیا لاعلم ہو۔‘
جمعرات کو ایوان بالا سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے 2019 میں عمران خان کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت شروع کرانے کے لیے کی گئی سہولت کاری کا حوالہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ پاکستان کی ایک سابق حکومت کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے پس پردہ بات چیت ہوئی۔‘
وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے واضح کیا کہ ’ممالک کے درمیان بیک چینل ڈپلومیسی کی جاتی ہے، تاہم یہ نتیجہ خیز ہونی چاہیے۔‘
تاہم حنا ربانی کھر نے شہباز شریف کے دور حکومت میں اس طرح کی کسی بھی کوشش کو خارج از اِمکان قرار دیا۔‘
گذشتہ ہفتے العربیہ کو ایک انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے انڈین ہم منصب نریندر مودی کو کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر مذاکرات کی مشروط پیش کش کی تھی۔
انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’متحدہ عرب امارات ان مذاکرات کے لیے سہولت کاری فراہم کر سکتا ہے۔‘
تاہم بعدازاں وزیراعظم آفس کی جانب سے ایک وضاحتی بیان جاری ہوا جس میں کہا گیا کہ ’یہ بات چیت اسی وقت ممکن ہو سکتی ہے جب انڈیا، کشمیر کا 5 اگست 2019 سے قبل کا سٹیٹس بحال کردے۔‘     

شیئر: