Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توہین عدالت کا مقدمہ، ’الیکشن کمیشن کے پاس اپیل کے لیے 20 دن ہیں، انتظار کریں‘

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن رپورٹ جمع کروائے کہ اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
عدالتی احکامات کے باوجود پنجاب میں انتخابات کی تاریخ نہ دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور گورنر پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ’وہ پریس ریلیزوں کو نہیں مانتی۔‘
بدھ کو لاہورہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے شہری منیر احمد کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران جسٹس جواد حسن نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اظہر صاحب اپ کی درخواست اتنی جلدی لگ کیسے جاتی ہے۔ آپ کو اتنی جلدی کیا ہے، کیا آپ کو عدالتوں پر اعتماد نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور گورنر کے وکیل کہاں ہیں۔ کیا الیکشن کمیشن نے کوئی اپیل دائر کی ہے؟
’عدالت نے اپنا کام کر دیا ہے، اب عدالت انتظار کر رہی ہے وہ کیا کر رہے ہیں۔‘
ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پریس ریلیز جاری کی ہے، ’گورنر نے تاریخ دینے سے انکار‘ کیا ہے۔
اس پر جسٹس جواد حسن نے کہا کہ ’عدالت پریس ریلیزوں کو نہیں مانتی۔ الیکشن کمیشن کے پاس اپیل کے لیے 20 روز ہیں، آپ انتظار کریں۔‘
دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے آج 11 بجے اجلاس طلب کر رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن نے عدالتی ہدایت کے مطابق گورنر سے مشاورت کی۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن رپورٹ جمع کروائے کہ اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ آنے تک سماعت ملتوی کر دی۔

شیئر: