Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علاقائی سلامتی کا تحفظ اور استحکام، امریکہ اور جی سی سی گروپ کی ترجیح

امریکہ اور جی سی سی کے درمیان طویل المیعاد شراکت کو آگے بڑھایا جائے گا(فوٹو: عرب نیوز)
امریکہ اور خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک کے انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ نے علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ورکنگ گروپ نے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ’امریکہ اور جی سی سی کے درمیان طویل المیعاد شراکت کو آگے بڑھایا جائے گا۔ فریقین سٹراٹیجک شراکت کے دائرے میں علاقائی امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’امریکہ اور جی سی سی ممالک نے مشرق وسطی سمیت دنیا کے دیگر علاقوں کو درپیش دہشت گردی کے خطرات کا جائزہ لیا گیا۔ افریقہ، وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کے اموربھی زیر بحث آئے‘۔
انسداد دہشتگردی ورکنگ گروپ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ’ دہشت گردی کا تعلق کسی دین یا کسی تہذیب یا کسی نسلی گروپ سے نہیں‘۔ 
گروپ کے شرکا نے ایران کے عدم استحکام کے رویے کی مذمت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ’خطے میں تہران کی طرف سے دہشت گرد اور جنگجو گروپوں کی حمایت، ان کی جانب سے ڈرون سسٹم کا استعمال علاقائی سلامتی اور استحکام کےلیے ایک حقیقی خطرہ ہے‘۔
 شرکا کا کہنا تھا کہ ’امریکہ اور جی سی سی ممالک کی سوچی سمجھی رائے ہے کہ  استحکام کو متزلزل کرنے والی ایرانی پالیسیوں سے نمٹنے کا مثالی طریقہ سفارتکاری ہی ہے‘۔
امریکہ اور جی سی سی ممالک کا متفقہ خیال ہے کہ’ شام اور عراق میں داعش کی واپسی کے خطرات کو کنٹرول کرنے کے لیے مزید مشترکہ بین الاقوامی کوششیں ضروری ہیں‘۔
اعلامیے میں اس یقین کااظہار کیا  گیا کہ ’شام اورعراق میں داعش کےافکار، دہشت گردی کی فنڈنگ کے انسداد اور استحکام کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششیں جاری رکھنا ہوں گی‘۔
اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ’ دہشت گردی کے انسداد اور اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے عراقی حکومت کے  ساتھ تعاون برقرار رکھا جائے گا‘۔

شیئر: