Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈائنا سور کا محجر ڈھانچہ برآمد

البرٹا، کینیڈا ...... ماہرین آثار قدیمہ نے شمالی البرٹا کی ایک سرنگ سے ایک ایسا ڈھانچہ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے بارے میں انکا دعویٰ ہے کہ یہ کم از کم 11کروڑ سال قبل دنیا میں پائے جانے والے ان ڈائنا سوروں کی نسل کے ایک ڈائنا سور کا محجر ڈھانچہ ہے جو بعد کے زمانے کے مقابلے میں زیادہ جسیم اور مضبوط جسمانی ساخت کے حامل ہوتے تھے او رانکی ٹانگیں بھی دو نہیں بلکہ چار ہوتی تھیں۔ علم ارتقا ءکے ماہرین کا کہنا ہے کہ کروڑوں سال کے ارتقائی عمل کے دوران چرند و پرند وغیرہ کی شکل و صورت اور ساخت میں جو تبدیلیاں بتدریج رونماہوتی رہیں اسی کے نتیجے میں یہ ڈائنا سو ر بھی جو پہلے اپنے مضبوط قد کاٹھ اور چوکور ساخت کی وجہ سے ٹینک ڈائنا سور کہے جاتے تھے۔ یہ ڈائنا سور دریافت کرنے والے ماہرین کاکہناہے کہ وہ اسے پاکر نہ صرف بیحد خوش ہیں بلکہ حد سے زیادہ حیران بھی ہیں کیونکہ ان کے خواب و خیال میں یہ بات بھی نہیں تھی کہ کروڑوں سال پہلے ایسا کوئی محجرڈھانچہ اتنی اچھی شکل میں موجود ہوگا۔ یہ ڈھانچہ تو اتنی اچھی حالت میں ہے کہ اس پر کسی ایسے مجسمے کا گمان ہوتا ہے جسے بعد کے زمانے یا عصر حاضر کے کسی مجسمہ ساز نے تیار کیا ہے اور اسکی شکل و صورت برقرار رکھنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ اسے دریافت کرنا گویا کسی بڑے خزانے کو دریافت کرنا یا کسی بڑی لاٹری نکل آنے کے برابر ہے۔ بکتر بند قسم کی ساخت والا یہ ڈائنا سو ر درختوں کی شاخوں ، پتوں پر زندہ رہتا تھا۔ نیشنل جغرافک کے مطابق اب تک دنیا میں کوئی بھی قدیم ڈھانچہ اتنی اچھی حالت میں نہیں ملا ہے۔

شیئر: