Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا کی پتھریلی پہاڑیوں کا سفر

وینکوور کی پہاڑیاں اپنا جواب نہیں رکھتیں، اس شہر میں جھیلیں، دریا،سمندر تمام رعنائیاں نظرآتی ہیں
* * * * خلیل احمد نینی تال والا** * * *
1973ء سے الحمدللہ امریکہ اور کینیڈا آتا جاتا رہتا ہوں اور دونوں پڑوسی ممالک کے اتارچڑھائوبھی دیکھتا رہا ہوں۔اس زمانے میں امریکہ آنے کیلئے ویزے کی ضرورت ہوتی تھی جو بیحد آسانی سے ہم پاکستانیوں کو مل جاتا تھا ۔بعد میں تو امریکہ نے ہمارے لئے بکس ویزہ متعارف کروایا یعنی نہ لائن لگانے کی ضرورت تھی اور نہ خود ویزے کیلئے آنا پڑتا تھا ۔ آپ کو اگر ایک مرتبہ ویزہ 5سال کیلئے مل جاتا تھا تو پھر آپ صرف اپنے اور فیملی کے پاسپورٹ امریکن ایمبیسی کے باہررکھے ہوئے بڑے صندوق میں ڈال جائیں تو چند دن بعد آپ یا کوئی بھی ٹریول ایجنٹس جاکر ایمبیسی سے وصول کرلیتا تھا اور آپ جب فیملی کے ساتھ امریکہ کے کسی بھی ایئر پورٹ پر پہنچتے تھے تو وہ صرف یہ پوچھتا تھا کہ آپ کیوں آئے ہیں امریکہ میں ؟اگر آپ کہتے ہیں کہ ہم سیر وتفریخ کیلئے آئے تو وہ دوسرا سوال کرتا تھا کہ آپ کے پاس کتنی رقم ہے یا آپ اپنے رشتہ دار سے ملنے آئے ہیں۔ وہ بھی کافی تھا وہ پاسپورٹ پر مہر لگاکر کہتا تھا: ویلکم ٹو امریکہ، یعنی خوش آمدید امریکہ میں۔پھر آہستہ آہستہ سوالات بڑھتے گئے۔
ویزوں پر ہلکی ہلکی پابندیاں لگتی گئیں ۔ مگر کینیڈا میں آنے کیلئے اُن دنوں کوئی ویزہ نہیں ہوتا تھا۔آپ کو آن آرائیول یعنی ایئرپورٹ پر بھی ہم پاکستانیوں کو نہ صرف ویزہ مل جاتا تھا بلکہ امیگریشن والے پوچھتے تھے کہ آپ کیا مستقل کینیڈا کی شہری بننا چاہتے ہیں ،تو یہ رہائشی فارم بھر دیں پھر وہ چند سالوں بعد آپ کو کینیڈا کا پاسپورٹ بھی دیدیتے تھے ۔پھر دنیا بھر کی طرح کینیڈا نے بھی آہستہ آہستہ پاکستان سے کینیڈا آنے والے لوگوں پر ویزے کے پابندیاں لگانی شروع کردیں ۔پھر وہ پابندیاں بڑھتی گئیں مگر دیگر ممالک کی طرح نہیں کیونکہ کینیڈا رقبے کے لحاظ سے بہت ہی بڑا ملک ہے ،یعنی اس کے ملک میں 8 گھنٹوں کی فلائٹ چلتی ہیں اور مقامی وقت میں بھی 3گھنٹوں کا فرق پڑتا ہے مگر آبادی صرف 36ملین ہے یعنی کراچی کی آبادی کا ڈیڑھ گُنا ۔ کینیڈا میں کسی بھی قوم، مذہب، رنگ نسل کی ترجیحات نہیں ۔یکم جولائی 2017ء کو پوری قوم 150سالہ آزادی منا رہی ہے۔ اسکے 10 صوبے اور Terrotries 3 یعنی چھوٹے صوبے ہیں ۔ہم 200ملین آبادی والے ملک میں صرف 4صوبے اور ایک دارالخلافہ رکھتے ہیں۔ میں اکثر قارئین کو اپنے سفر سے بھی آگاہ کرتا رہتا ہوں ،یعنی میں کینیڈا کے چند شہروں کی معلومات فراہم کرتا رہتا ہوں ۔ اس مرتبہ میں کینیڈا کی خوبصورت ترین شہر وینکور کی سیر وتفریخ سے آگاہ کرنا چاہتاہوں ۔گو کہ اس کی آبادی 40لاکھ سے بھی کم ہے مگر اس کاموسم بہت ہی معتدل ہے ۔
کینیڈا کے دیگر علاقے میں منفی 50سینٹی گریڈ تک چلے جاتے ہیں مگر یہاں نہ گرمی زیادہ پڑتی ہے نہ سردی ۔ وینکور صوبہ برٹش کولمبیاکہلاتا ہے ۔یہاں کی پہاڑیاں اپنا جواب نہیں رکھتیں ۔اس میں جھیلیں ،دریا ،سمندر تمام رعنایاں نظر آتی ہیں۔ بہت بڑی بڑی شاہراہیں ہیں ۔خوبصورت پہاڑوں کو کاٹ کرراستے بنائے گئے ہیں۔ ان پہاڑوں کو آنے والے ٹورسٹ کے لئے ایک عجیب ریلوے لائن پہاڑوں ،دریائوں ،جھیلوں سے نکال کر دنیا کا ایک عجوبہ کارنامہ انجام دیا ۔اس ٹرین کا نام پتھریلی پہاڑی سلسلہ یعنی (Rocky Mountainweer) ہے۔1960 ء میں کینیڈا کی سب سے لمبی ٹرین 41بوگیاں لگاکر چلائی گئی اور آج تک وہی ٹرین وینکورسے 2دن کے بعد کیم لوپس ایک رات رُکتی ہے اور دوسری دن Banfm شہر تک پہنچتی ہے ،تیسری دن جیسپر جاتی ہے پھر آگے گلیشیر کی طرف جاتی ہے اور آپ 4پانچ یا 6دن تک ان پہاڑوں کی سیر کرسکتے ہیں ۔ میں نے ایسی خوبصورت ٹرین جرنی نہیں دیکھی جوایک ہفتے میں ایسے ایسے پہاڑوں ،جھیلوں،دریائوں ،سمندروں لمبے لمبے پلوں ،سرنگوں سے گزار کردنیا بھر کے ٹورسٹوںکو کینیڈا کی سیر کرواتی ہے۔واقعی دنیا کے عجائبات میں سے ایک تھی جسے ہم دونوں میاں بیوی کوہمارے امریکہ کے دوست کرنل نواز پیرزادہ اور اُن کی بیگم نے اس علاقے کو متعارف کروایا ۔
دونوں فیملیاں ا ن علاقوں سے بہت محظوظ ہوئیں ،حالانکہ 10پندرہ سال سے تو ہم ہر سال آتے جاتے رہتے تھے مگر ہم ٹورنٹو کے سیاحت تک محدود رہے ۔انہی علاقوں کے باغات ،جھلیں اور دریائوں سے انجوائے کرتے رہے ۔ سب سے بڑی بات اس ٹرین کے اسٹاف کی تھی جو خدمت کرنے میں اپنا جواب نہیں رکھتے تھے یعنی صبح 8بجے جب آپ وینکور میں ان کے (Rocky Mounteer)اسٹیشن پہنچیں گے تو ان کا اسٹاف آپ کی گاڑی سے ہی آپ کو اور آپ کے سامان کو اُٹھاکر اسٹیشن کے اندر لائے گا، آپ کے ٹکٹ بنواکر آپ کی بوگی میں آپ کوٹرانسفر کرے گا۔پھر صبح صبح ناشتہ جو ٹرین کے نیچے والے حصے میں ٹیبل لگی ہوئی ہیں اُس میں لاکر کھلائیں گا۔آپکے مینو کارڈ کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے تک آپ جو بھی پھل ،سلاد،انڈے ،پنیر،ٹوسٹ وغیرہ منگواتے جائینگے وہی وہ لاتے جائیں گے ۔پھر 12بجے سے 2بجے تک لنچ کا وقت ہوتا ہے۔
مینو کارڈ میں مچھلی ،جھینگے ،مرغی، گائے کا گوشت (یہ حلال نہیں ہوتا)تو آپ مچھلی ،جھینگے ،انڈے سبزی وغیرہ کھاسکتے ہیں ۔پھر 6بجے یہ ٹرین کیم کورٹ پہنچتی ہے تو آپ کے ہوٹل پہنچنے سے پہلے آپ کا سامان آپ کے کمرے میں پہنچ جاتا ہے ۔ پھر دوسرے دن صبح ساڑھے 6بجے آپ کو ہوٹل سے لے کر پھر ٹرین میں بٹھادیا جاتا ہے پھر خدمت شروع ہوجاتی ہے۔ اس طرح شام کو نئے شہر (Banfm)پہاڑی علاقے میں پہنچادیا جاتا ہے ۔پھر سارے دن ٹرین چلتی رہتی ہے اور پھر شام کو نئے شہر میں آپ کو ہوٹل میں اتاردیاجاتا ہے ۔اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ نے کتنے دن کا پیکیج لیا ہے ۔10پندرہ دن تک آپ اس ٹرین کی سیر کرسکتے ہیں۔ آپ یقین کریں ان کی خدمات کو آپ کسی اور ملک کے جہازوں کے کروزیا ورکر سے مقابلہ نہیں کرسکتے ۔وہ آپ کو کھلاکھلا کراورخدمت کرکرکے 8گھنٹوں کے سفر کو محسوس نہیں ہونے دیتے ۔اس کا کرایہ عام ٹرینوں سے زیادہ ہے مگر اِنجوائیمنٹ کا جواب نہیں ہے ۔ اس ٹرین میں 2کلاسیں ہوتی ہے یعنی اول درجے کی جگہ کو گولڈلیف اور لوئردرجے کو سلورکہاجاتا ہے ۔گولڈ لیف کی بوگی شیشہ سے بنی ہوتی ہے ۔آپ کھلا آسمان اور چاروں طرف دیکھ سکتے ہے یہ ٹرین اپریل سے اگست تک چلتی ہے ۔تمام راستے آپ خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں۔زندگی میں ایک مرتبہ ضرور اس ٹرین میںسفر کرکے دیکھیں آپ مایوس ہرگز نہیں ہونگے۔

شیئر: