Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی میں دیوہیکل چھتریاں کس طرح کام کرتی ہیں؟ 

چھتریاں خودکار سسٹم کے تحت کھلتی  اور بند ہوجاتی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں مسجد نبوی کے صحنوں میں نصب دیوہیکل چھتریاں اپنے ڈیزائن، افادیت اور پرکشش ہونے کے باعث زائرین کی توجہ کا مرکز ہیں۔
مسجد نبوی کی زیارت کے لیے آنے والے زائرین مسجد کے وسیع و عریض صحنوں میں گھنٹوں بیٹھے رہتے ہیں جہاں وہ عبادت بھی کرتے ہیں اور مدینہ منورہ میں اپنے قیام کو یادگار بنانے کے  لیے دیوہیکل چھتریوں کے کھلنے اور بند ہونے کی تصاویر اور وڈیوز بھی بناتے ہیں۔ 
مسجد نبوی کے صحنوں میں زائرین کو سایہ فراہم کرنے کے لیے 250 دیوہیکل چھتریاں نصب کی گئی ہیں۔ یہ مسجد نبوی کے صحنوں کے چاروں جانب لگائی گئی ہیں۔ 
مسجد نبوی کے صحنوں میں نصب ہر چھتری دو حصوں پر مشتمل ہے۔ ان میں سے ایک حصہ زیریں اور دوسرا بالائی ہے۔ چھتری بند کرنے پر دونوں حصے برابر ہو جاتے ہیں۔


زائرین دیوہیکل چھتریوں کے کھلنے اور بند ہونے کی تصاویر بھی بناتے ہیں( فوٹو: ایس پی اے)

ایک چھتری کا گھیرا 25.5x25.5 میٹر، اونچائی 22 میٹر جبکہ وزن تقریبا 40 ٹن ہے۔ سورج نکلنے پر چھتریاں خودکار سسٹم کے تحت کھلتی ہیں اور غروب ہونے پر بند ہو جاتی ہیں۔
ان دیو ہیکل چھتریوں کے ڈیزائن میں سونے کے پانی والا پیتل شامل کیا گیا ہے۔
چھتریوں پر 436 فوار والے پنکھے بھی نصب ہیں۔ یہ پنکھے درجہ حرارت کم کرنے اور موسم خوشگوار بنانے میں معاون بنتے ہیں۔ 
علاوہ ازیں مسجد نبوی کی چھتریوں میں ایک ہزار سے زیادہ قمقمے لگائے گئے ہیں۔ ایک چھتری کے نیچے 900 سے زیادہ زائرین آجاتے ہیں۔  

شیئر: