Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ کے ہوٹلوں میں بکنگ کا تناسب بلند ترین سطح پر، 100 فیصد تک پہنچ گیا

مکہ کے ہوٹلوں میں بکنگ کا تناسب کورونا سے پہلی والی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
سعودی عرب کے شہر مکہ میں ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہوٹل کے شعے میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ مرکزی مقات میں قائم ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ کی شرح ایک سو فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کورونا وبا کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عزیزیہ کے علاقے میں قائم ایک ہوٹل کے مینیجر باسم خانفر نے بتایا کہ رواں سال عمرہ زائرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے بکنگ کا تناسب کورونا وبا سے پہلی والی سطح پر چلا گیا ہے۔
ہوٹلنگ کے شعبے میں تیزی کی وجہ مملکت کی جانب سے غیر ملکی زائرین کو فراہم کی گئی سہولیات ہیں۔ 
ہوٹل مینیجر باسم خانفر نے مزید بتایا کہ ٹرانسپورٹیشن کے نئے نیٹ ورک سے ان ہوٹلوں کو بھی فائدہ پہنچا ہے جو مکہ کے مرکزی علاقے سے باہر واقع ہیں۔
’زائرین کے لیے مرکزی علاقے سے باہر رہائشی جگہ کے انتخاب کی ایک وجہ یہ ہے کہ مرکزی علاقوں میں قائم ہوٹلوں کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔‘
مکہ میں ایڈرس نامی ہوٹل کے کمرشل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ہانی نجاح نے بتایا کہ زیادہ تر عمرہ زائرین مسجد الحرام کے ارد گرد ہی رہائش پذیر ہوتے ہیں۔
’لیکن مکہ بس پراجیکٹ کی وجہ سے زائرین اب مکہ کے دیگر علاقوں میں بھی رہائش کی جگہ تلاش کر سکتے ہیں کیونکہ ان علاقوں کو مسجد الحرام کے ساتھ بسوں کے ذریعے جوڑ دیا دیا گیا ہے۔‘
فائیو سٹار ہوٹل میں نظارے والے کمرے کا ایک رات کا کرایہ  چار ہزار سعودی ریال (ایک ہزار ڈالر) سے دس ہزار سعودی ریال کے درمیان ہے۔ جبکہ مرکزی علاقے سے باہر قائم فائیو سٹار ہوٹل میں فی کمرے کا اوسط کرایہ ڈھائی ہزار سے 3 ہزار سعودی ریال ہے اور فور سٹار ہوٹل کے کمرے کا کرایہ 800 سے ایک ہزار سعودی ریال کے درمیان ہے۔
سیاحت و ہوٹلنگ کے شعبے سے منسلک اروا الاحمدی نے بتایا کہ رواں سال بکنگ کا تناسب بہت زیادہ ہے جبکہ کچھ ہوٹلوں میں یہ شرح ایک سو فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
’ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔ تمام شعبہ بحال ہو رہا ہے اور نوکری کے مواقع پیدا ہونا ممکن ہو گئے ہیں۔‘
اروا الاحمدی نے بتایا کہ مکہ میں 14 سو سے زیادہ ہوٹل قائم ہیں اور سارا سال ہی شہر میں لوگوں کا رش لگا رہتا ہے۔
ایڈرس ہوٹل کے ڈائریکٹر آپریشنز علی فلاتہ کے مطابق ہوٹلوں میں بکنگ کی شرح میں اضافے کی بڑی وجہ ویزہ کے عمل میں سہولیات اور ٹرانزٹ ویزہ پر سعودی عرب میں چار دن قیام کی اجازت ہے۔

شیئر: