Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ولی عہد کی اہلیہ شہزادی سارہ نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نئے انیشیٹو کا آغاز کیا

اس اقدام کا مقصد اس شعبے میں سعودی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اہلیہ شہزادی سارہ بنت مشہور بن عبدالعزیز جو ’علمی‘ مرکز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن بھی ہیں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے ایک نئے مرکز’علمی‘ کے قیام کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ 
اس انیشیٹو کا مقصد سعودی نوجوانوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی سکلز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
تحقیقات ودریافت سے متعلق ’علمی‘ مرکز مکمل طورپرغیرمنافع بخش ہوگا جو ریاض کے غیرمنافع بخش محمد بن سلمان سٹی میں قائم کیاجائے گا۔ مرکز کا افتتاح 2025 میں کیا جائے گا۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ’علمی‘ انیشیٹو ایک غیرحکومتی مہم ہے جو شہزادی سارہ بنت مشہور بن عبدالعزیز کی سربراہی میں قائم کیا گیا تھا۔


سائنس، ٹیکنالوجی اور ریاضی کے شعبے  جدید تقاضوں کے مطابق ہوں گے(فوٹو: ایس پی اے) 

اس مرکز کا مقصد نسل نو کو سائنسی میدان میں بہترین مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ دورجدید کے تقاضوں کے مطابق اپنی سوچ کے دائرے کو وسیع کریں۔ 
یہ مرکز محمد بن سلمان کے ادارے ’مسک‘ سے منسلک ہے جو نسل نو کو تعلیمی میدان میں بہترین سہولتیں فراہم کرتا ہے تاکہ مستقبل کے تقاضوں کو مدنظررکھتے ہوئے بہترین طریقے سے تعلیمی ضرورتوں کو پورا کیاجائے۔ 
ایس پی اے کے مطابق ’علمی‘ سینٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹر شہزادی سارہ بنت مشہور نے کہا کہ ’یہ مرکز جدید علوم کے تمام تقاضوں کو مدنظررکھتے ہوئے تیارکیا جائے گا جہاں سائنسی ایجادات اوردور حاضر کے تقاضوں سے آراستہ نسل نوکی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے‘۔
انہو ں نے مزید کہا کہ ’ہمارا وژن ایک ایسا مکمل مرکز تیار کرنا ہے جہاں سائنس وٹیکنالوجی کے تمام  اسرار وروموز سے نسل نو کو نہ صرف آگاہ کیا جائے بلکہ ان میں ایجادات کی لگن اورشوق کو بھی پروان چڑھایا جائے گا تاکہ آنے والی نسل ہمارے روشن مستقبل کی امین ثابت ہو‘۔ 
’علمی‘ مرکز برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بنیادی پروگراموں میں سائنس، ٹیکنالوجی، ریڈنگ، انجینئنرنگ، آرٹ اور ریاضی کے شعبے  جدید دورکے تقاضوں کے مطابق ہوں گے۔ 

شیئر: