Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوکاڑہ میں سدھو موسے والا کے نوعمر مداح کی گرفتاری اور پھر رہائی

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں آنجہانی انڈین پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی برسی کے موقعے پر سالانہ ختم کے پروگرام کے بعد فائرنگ کی دعوت دینے پر گرفتار ہونے والے ملزم کو پولیس نے رہا کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر شرجیل ملک نامی لڑکے کی جانب سے سدھو موسے والا کی برسی کے موقعے پر سالانہ ختم کے پروگرام کا پوسٹر جاری کیا گیا تھا جس میں ختم کے بعد فائرنگ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
صرف یہی نہیں، سدھو موسے والا کے مداح نے علاقے کے بدمعاشوں اورجٹ برادری کو بھی ختم میں آنے کی دعوت دی۔
معروف گلوکار کے سالانہ ختم کی دعوت دینے والے ملزم کو پولیس کے مطابق گرفتار کر لیا گیا تھا، تاہم ملزم کے کم عمر ہونے کے باعث اسے پولیس نے تنبیہ کرتے ہوئے چھوڑ دیا۔
پولیس کے پہلے بیان کے مطابق ’سدھو موسے والا (انڈین سنگر) کے سالانہ ختم اوکاڑہ میں کروانے کا دعوے دار ملزم گرفتار کر لیا گیا۔ اوکاڑہ تھانہ بی ڈویژن پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ سدھو موسے والا کے فین نے سوشل میڈیا پر ختم میں بدمعاشوں اور جٹ برادری کو شرکت کی دعوت دی۔‘

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’ملزم نے ختم کے بعد ہوائی فائرنگ کا خاص پروگرام بھی ترتیب دیا تھا۔ واقعہ پر ڈی پی او نے نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس کو ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ کم عمر ملزم کی شناخت شرجیل کے نام سے ہوئی ہے۔‘
ملزم کو تنبیہ کرتے ہوئے رہا کرنے پر پولیس کا کہنا ہے کہ ’حراست میں لینے کے بعد دیکھا گیا کہ اُن کی عمر بہت چھوٹی ہے، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرنے کی بجائے تنبیہ کرتے ہوئے انہیں چھوڑ دیا ہے، جس کے بعد وہ اپنے گھر جا چکے ہیں۔‘
سدھو موسے والا کی انڈیا سمیت پاکستانی پنجاب میں بھی بے حد مقبولیت برقرار ہے جس کے باعث ان کے پاکستانی مداح بھی انہیں خوب خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
سدھو بھی اپنے پاکستانی مداحوں سے بہت خوش نظر آتے تھے اور ایک مرتبہ کنسرٹ میں انہوں نے پاکستان آںے کا بھی اعلان کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے انہیں ان کی زندگی میں یہ موقع نہ مل سکا۔
گذشتہ برس اوکاڑہ میں ہی سدھو موسے والا کے مداحوں کی جانب سے ان کے قتل کی مذمت کا پوسٹر وائرل ہوا تھا۔
خیال رہے کہ مشہور پنجابی سنگر سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو انڈین پنجاب کے ضلع مانسہ میں دشمنی کی آڑ میں قتل کردیا گیا تھا۔
 

شیئر: