Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

این آر آئیز جوڑوں کیلئے نئے قانون کی سفارش

حیدرآباد دکن۔۔۔۔۔تلنگانہ میں ریاستی ویمنز کمیشن کا کہنا ہے کہ این آرآئیز کی شادیوں سے قبل ایک قسم کا معاہدہ ہونا ضروری ہے جس میں اس بات کا ذکر ہونا چاہئے کہ اگر میاں بیوی میں کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو وہ اسے ہندوستانی قوانین کے تحت حل کرینگے۔کمیشن کا کہنا ہے کہ بیرون ملک کام کرنے والے میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کے بعد مرد بیوی کو چھوڑ دیتا ہے یا طلاق دیدیتا ہے۔ اس قسم کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔کمیشن کے پاس ایسی بے شمارتجاویز آرہی ہیںکہ ایسے شوہروں کے خلاف جو بیویوں کے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں قانونی کا رروائی کی جائے ۔ کمیشن کی چیئرپرسن کا کہناہے کہ ہمارے پاس بے شمار شکایتیں آئی ہیں کہ شوہر جبری طور پر بیویوں کو واپس ہندوستان بھیج دیتے ہیں یا جہیز کیلئے پریشان کرتے ہیں ایسے مرد مختلف ملکوں میں قانون کی کمزوری سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور یکطرفہ طور پر بیرون ملک عدالتوں سے طلاق کی منظوری حاصل کرتے ہیں ۔ خواتین کو واپس ہند بھیج کرانہیں خرچہ بھی نہیں دیتے۔شادی سے پہلے معاہدے کے نتیجے میں خواتین کو یہ فائدہ ضرورہوگا کہ وہ مقامی عدالتوں میں مقدمات دائر کرکے اپنا حق لے سکتی ہیں۔کمیشن کا کہنا ہے کہ اس قسم کے معاہدے کی بین الاقوامی سطح پر بھی شنوائی ہونی چاہئے تاکہ ایسی خواتین مقامی قوانین میں کسی سقم کی وجہ سے بے یارومددگار نہ رہیں۔کمیشن نے سفارش کی کہ شادی شدہ مردوں کے پاسپورٹس میں اس کا ایڈریس اور بیوی کا نام بھی درج ہوکیونکہ بے شمار مرد جھوٹی اور غلط اطلاع دیکر اپنی جان بچا لیتے ہیں۔اس قسم کے اندراج سے اس وقت بھی فائدہ ہوگا جب خواتین شکایت کرتی ہیں کہ ان کے مرد نے غیر ملک میں پہلے سے ہی شادی کررکھی ہے۔

شیئر: