Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گرمی سے متاثر ہونے کی علامات کیا ہیں، حجاج بچاؤ کیسے کریں؟

وزارت صحت نے حجاج کو سورج کی تمازت سے بچنے کا پھر مشورہ دیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
دنیا میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث مملکت کی صحرائی آب و ہوا بھی متاثر ہے۔ گرمی کی شدت بڑھنے سے مناسک حج کی ادائیگی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔
سعودی ماہر موسمیات عبدالعزیز الحصینی نے الاخباریہ کو بتایا کہ ’حج سیزن 2023 کے پہلے دن انتہائی گرم دن دیکھنے میں آیا جس میں درجہ حرارت 43 سے 45 سینٹی گریڈ کے درمیان تھا‘۔
عرب نیوز اور العربیہ کے مطابق مکہ مکرمہ کی خشک آب و ہوا کے بارے میں خدشات کے باوجود مملکت کی تیکنیکی اور انفراسٹرکچر کی ترقی نے عازمین حج کو مناسک حج حفاظت اور آرام سے کرنے میں مدد دی ہے۔
حج مقامات پر مسٹنگ پنکھوں کی سہولت ہے جو گرمی تھکن اور سن سٹروک سے بچاؤ میں مدد کرتے ہیں۔
العربیہ کے مطابق ’بدھ کو گرمی سے متاثرہ افراد کے ایک ہزار کیسز سامنے آئے ہیں۔‘
سعودی وزارت صحت نے حجاج کو براہ راست سورج کی تمازت سے بچنے کا پھر مشورہ دیا ہے۔
وزارت نے گرمی سے متاثرہ افراد کو علامات کے حوالے سے کہا کہ’ ان میں سردرد، متلی، چکر آنا، کمزوری، چڑ چڑا پن، پیاس، ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا، جسم کا زیادہ درجہ حرارت اور پیشاب میں کمی شامل ہیں۔
وزارتت کا کہنا ہے کہ ’جب یہ علامات ہوں تو گرمی کی تھکن، زیادہ مشقت سے بچائیں اور زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کیا جائے‘۔
وزارت نے ٹوئٹر پر بیان میں حجاج کو مشورہ دیا کہ ’گرمی سے متاثر ہونے کی صورت میں ٹھنڈا پانی استعمال کریں ، جوتے اور جرابیں اتار دیں اور ہلکے پھلکے کپڑے استعمال کریں‘۔
یاد رہے کہ وزارت صحت نے منگل کو کہا تھا کہ ’عازمین حج میں گرمی سے تھکن اور ہیٹ سٹروک کے اب تک 147 کیسز سامنے آنے ہیں‘۔
وزات نے حجاج کو عرفات سے مزدلفہ اور منی روانگی کے وقت زیادہ سے زیادہ پانی کے استعمال اور دھوپ کی تمازت سے بچنے کے لیے پہلے رنگ کی چھتری کے استعمال کا مشورہ دیا تھا۔
وزارت نے ہیٹ سٹروک سے متاثرہ افراد کےلیے حج مقامات پر 217 بستر مختص کیے ہیں جن میں 166 مشاعر مقدسہ ( منی، مزدلفہ، عرفات) کے ہسپتالوں اور 51 مکہ کے ہسپتالوں میں ہیں۔
سعودی ڈاکٹرامل الشمری کا کہنا ہے کہ ’حج کے دورن عازمین کو پانی کی کمی سے بچنے کےلیے وافر مقدار میں پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ پوری نیند لیں اور زیادہ کھانے سے گریز اور جلدی کھانے کی عادت اپنائی جائے‘۔

شیئر: