Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: نوجوانوں میں بچوں کے پیسیفائرز کا استعمال نیا ٹرینڈ کیوں بن رہا ہے؟

پیسیفائرز بچوں کو پرسکون کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ (فوٹو: پکسا بے)
چین میں نوجوانوں کے لیے بنائے گئے پیسیفائر (ڈمی) تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر نئے ٹرینڈ کا حصہ بن چکے ہیں۔
ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بچوں کے لیے استعمال ہونے والے یہ پیسیفائرز نجوانوں میں نیند بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں اور انٹرنیٹ صارفین نے اس رجحان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’دا کور‘ کے مطابق کچھ آن لائن سٹورز ماہانہ دو ہزار سے زائد ایسے پیسیفائر فروخت کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
یہ پیسیفائر عام بچوں کے پیسیفائر سے بڑے سائز کے ہوتے ہیں اور ان کی قیمت 10 یوان (تقریباً 1.4 امریکی ڈالر) سے لے کر 500 یوان (70 امریکی ڈالر) تک ہے۔
کئی آن لائن سٹورز دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ مصنوعات ذہنی دباؤ کم کرنے، نیند میں بہتری، تمباکو نوشی ترک کرنے اور سانس کی بہتری میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
یہ شفاف ہوتے ہیں اور حفاظتی شیلڈ مختلف رنگوں میں دستیاب ہوتی ہے۔

آن لائن سٹورز یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پیسیفائرز ذہنی دباؤ کم کرتے ہیں۔ (فوٹو: ہینڈ آؤٹ)

ایک خریدار نے معروف شاپنگ پلیٹ فارم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’اس پراڈکٹ کا معیار کافی اچھا ہے اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے۔ سانس لینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔‘
دوسرے شخص نے لکھا ’ہہ تمباکو نوشی چھوڑنے میں حیرت انگیز طور پر مددگار ہے، مجھے نفسیاتی سکون دیتا ہے اور سگریٹ چھوڑنے کے دوران بے چینی کم ہوتی ہے۔‘
ایک اور خریدار نے کہا ’جب کام کا دباؤ زیادہ ہوتا ہے تو میں یہ ڈمی استعمال کرتا ہوں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے بچپن کے تحفظ کا احساس واپس آ رہا ہو۔‘
Some retailers claim the pacifiers can also help people stop smoking. Photo: Handout
کچھ لوگ یہ بھی دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ پیسیفائر تمباکونوشی چھوڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ (فوٹو: ہینڈ آؤٹ)

تاہم ماہرین صحت نے اس پیسیفائر کے ممکنہ نقصانات سے خبردار کیا ہے۔
سچوان کے شہر چنگدو سے تعلق رکھنے والے دانتوں کے ماہر تانگ کاؤمن نے بتایا ’ڈمی کے طویل استعمال سے منہ کی ساخت کو جو نقصان پہنچ سکتا ہے، اُسے بیچنے والے جان بوجھ کر نظرانداز کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص روزانہ تین گھنٹے سے زیادہ ڈمی استعمال کرے تو ایک سال کے اندر دانتوں کی ترتیب متاثر ہو سکتی ہے، منہ کھولنے میں دقّت اور چبانے میں شدید درد ہو سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ نیند کے دوران ڈمی کے کچھ حصے سانس کے ذریعے اندر جا سکتے ہیں جو خطرناک ہو سکتا ہے۔
چنگدو کی ایک ماہر نفسیات ژانگ مو نے اس رجحان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’اصل حل یہ نہیں کہ خود کو بچہ سمجھا جائے، بلکہ زندگی کے مسائل کا سامنا کیا جائے اور انہیں حل کیا جائے۔ یہ رویہ کسی کی جذباتی ضروریات پوری نہیں کرے گا۔‘
یہ منفرد پراڈکٹ چینی سوشل میڈیا پر شدید بحث کا سبب بنی ہے، اور صرف ایک پلیٹ فارم پر اس موضوع کو 6 کروڑ بار دیکھا جا چکا ہے۔
ایک صارف نے تبصرہ کیا ’یہ دنیا اتنی پاگل ہو چکی ہے کہ اب بڑے لوگ پیسیفائر استعمال کر رہے ہیں۔‘
جبکہ ایک اور نے طنزاً کہا ’کیا یہ کسی قسم کا بیوقوفی ٹیکس نہیں؟‘

شیئر: