Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چترال میں22 برس بعد ’پریوں کا پہاڑ‘سر، جاپانی کوہ پیماؤں کے لیے پھولوں کے ہار

جاپان کے مشہور کوہ پیماؤں نے ضلع چترال میں واقع ہندوکش پہاڑی سلسلے کی سب سے اونچی چوٹی ترچ میر کو سر کر لیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں واقع اس چوٹی کو لگ بھگ 22 برس بعد سر کیا گیا ہے۔ تین جاپانی کوہ پیماؤں نے منگل کی رات کو ترچ میر کو سر کیا۔
کوہ پیما  ہیرادی کزونیا کی ٹیم میں دو مرد اور ایک خاتون شامل تھیں جن کے ہمراہ چترال کے مقامی کوہ پیماہ صاحب عالم بھی تھے۔
 ہندوکش ایکلسپلورر کے مقامی گائیڈ اور کوہ پیما صاحب عرفان نے اردو نیوز کو بتایا کہ جاپانی کوہ پیماؤں کی کامیاب سمٹ ایڈونچر ٹوارزم کے فروغ کے لیے خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے دوران ترچ میر کے سمٹ پر پابندی عائد کی گئی تھی مگر اب 22 سال بعد اس کی اجازت ملی۔
جاپانی کوہ پیما چوٹی سر کرنے کے بعد واپس بیس کیمپ پہنچ گئے ہیں۔
کوہ پیما صاحب عرفان نے بتایا کہ جاپانی کوہ پیما سمٹ کے بعد بہت خوش ہیں کیونکہ وہ ترچ میر کو سر کرنے کے لیے گزشتہ کئی برس سے اجازت کا انتظار کر رہے تھے۔
کوہ پیما صاحب عرفان کا کہنا تھا کہ ’چترال ایڈونچر ٹوارزم کے لیے بہترین جگہ ہے مگر حکومت کو اس جانب  توجہ دینے کی ضرورت ہے امید ہے کہ اب ترچ میر سمٹ کے لیے مزید غیرملکی کوہ پیما بھی چترال کا رخ کریں گے۔‘
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اپر چترال نے  چاپانی کوہ پیماؤں کو ترچ میر چوٹی سر کرنے پر مبارکبادی پیش کرکے ان کی واپسی پر پرتپاک استقبال کا اہتمام کیا۔
ترچ میر چوٹی کی بلندی کتنی ہے؟
سلسلہ کوہ ہندوکش میں واقع ترچ میر چوٹی جو ضلع اپر چترال کے ترچ گاؤں میں واقع ہے اس چوٹی کی بلندی 7 ہزار 708 میٹر ہے۔
اس چوٹی کو کوہ ہندوکش کا سردار بھی کہا جاتا ہے۔ ترچ میر کو پریان زوم یعنی پریوں کا پہاڑ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔
ترچ میر دنیا کی 33 ویں نمبر کی بلند ترین چوٹی ہے اس چوٹی کو پہلی بار ناروے کے کوہ پیما نے سال 1950 میں سر کیا تھا۔ 
وقتاً فوقتاً مختلف کوہ ہیماؤں نے اس چوٹی کو سمٹ کیا مگر افغانستان میں جنگ کے شروع ہوتے ہی سیکورٹی خدشات کی وجہ سے این او سی جاری کرنے پر پابندی کر دی گئی تھی۔

شیئر: