Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’السودہ پروجیکٹ‘ سعودی ولی عہد نے ماسڑ پلان جاری کردیا

منصوبے کے تحت السودہ اور رجال المع کا کچھ حصے کو جدید بنایا جائے گا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد و وزیراعظم  شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے پہاڑی علاقے السودہ میں لگژری پہاڑی سیاحت کا نیا چہرہ متعارف کرانے کےلیے ایک نئے منصوبے کے ماسڑ پلان کا آغاز کیا ہے۔
’السودہ پیکس‘ پروجیکٹ کے تحت سعودی عرب کی بلند ترین چوٹی  پر ایک لگژری سیاحتی مقام قائم کیا جائے گا۔ یہ السودہ کے علاقے اور رجال المع کے کچھ حصوں تک وسیع ہوگا۔
 خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ’قمم السودۃ‘ منصوبے کا مقصد سطح سمندر سے تین ہزار 15 میٹر اونچے پہاڑ کی بلند ترین چوٹی پر لگژری سیاحتی پہاڑی فرنٹ تیار کرنا ہے۔
اس کے تحت السودۃ اور رجال المع کا کچھ حصے کو جدید بنایا جائے گا۔ یہ سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے عسیر میں اپنی نوعیت کا منفرد ثقافتی اور قددرتی خوبیوں سے مالا مال علاقہ ہے۔ 
سعودی ولی عہد نے جو السودۃ ڈیولپمنٹ کمپنی کے چیئرمین بھی ہیں کہا کہ ’قمم السودہ ایک فقید المثال منصوبہ ہے۔ جس سے سعودی وژن 2030 کے اہداف حاصل ہوں گے‘۔
’سیاحتی و تفریحاتی شعبے کو فروغ ملے گا۔ اقتصادی شرح نمو بہتر ہوگی۔ مجموعی قومی پیداوارمیں 29 ارب ریال سے زیادہ کا اضافہ ہوگا۔ بالواسطہ اور بلاواسطہ ہزاروں ملازمتیں نکلیں گی‘۔ 
سعودی ولی عہد نے کہا کہ’ قمم السودہ کا ماسٹر پلان ماحولیاتی اور قدرتی و تاریخی وسائل کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی اہداف پورے کرے گا‘۔
’آنے والی نسلوں کے لیے عظیم سرمایہ ثابت ہوگا۔ اس سے آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا ہوگا اور یہ ملکی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش اقتصادی مرکز بنے گا‘۔ 
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا ’قمم السودہ منصوبہ سیاحتی شعبے میں شاندار اضافہ ہوگا۔ سعودی عرب کی ثقافتی حیثیت کو اجاگر کرے گا۔ اس منصوبے سے سعودی عرب بین الاقوامی سیاحتی مقام بنے گا‘۔

قمم السودۃ 627 مربع کلو میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے پہاڑوں اور جنگلات میں واقع ہے (فوٹو: ایس پی اے)

’السودہ کے بلند و بالا پہاڑوں کی چوٹیوں کا حسن دریافت کرنے، یہاں کے منفرد تاریخی ورثے اور ثقافت کو جاننے، مہمان معاشرے کی خوبیوں سے متعارف ہونے کے لیے دنیا بھر سے سیاح آئیں گے‘۔ 
قمم السودہ منصوبہ سالانہ بیس لاکھ سیاحوں کا خیر مقدم کرے گا۔ ماسٹر پلان عسیر کی تعمیراتی شناخت متعارف کرائے گا اور یہاں منفرد مقامات پر چھ بڑے زون ہوں گے۔ 
تھلل، سحاب، سبرۃ ، جرین، رجال، الصخرۃ  الحمرا  نام کے چھ بڑے علاقے جملہ عصری سہولتوں سے آراستہ ہوں گے۔ ریزروٹ، پیلس، سحر آفریں ہاوسنگ یونٹس اور تجارتی مراکز قائم کیے جائیں گے۔
یہاں تفریحاتی و ثقافتی اور کھیلوں کے پرکشش پوائنٹس ہوں گے۔ 2700 ہوٹل کمرے اور 1336 مکانات ہوں گے۔ 80 ہزار مربع میٹر کے  رقبے پر تجارتی سرگرمیاں ہوں گی۔ یہ منصوبہ 2033 تک مکمل کیا جائے گا۔
قمم السودۃ ماسٹر پلان تین بڑے مرحلوں پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ 2027 میں مکمل ہوگا۔ اس کے تحت 940  ہوٹل کمرے، 391 مکانات اور32 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر تجارتی مراکز ہوں گے۔ 
قمم السودۃ 627 مربع کلو میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے پہاڑوں اور جنگلات میں واقع ہے۔ اس کے ایک فیصد سے بھی کم رقبے پر تعمیرات ہوں گی۔
یاد رہے کہ جنوب مغربی سعودی عرب کے علاقے عسیر میں غیر معمولی قدرتی اور ثقافتی ماحول میں واقع یہ منصوبہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ( پی آئی ایف) کی سیاحت، مہمان نوازی اور تفریح جیسی اہم انڈسٹری کو وسعت دے کر معیشت کو متنوع بنانے اور عسیر کی ترقیاتی حکمت عملی کی سپورٹ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

شیئر: