Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر وں پر بوجھ بڑھ گیا

لندن ..... آج کے دور میں علاج کرانا اور ڈاکٹروں سے رجوع کرنا بہت ہی مہنگا کام بن گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بیشتر مریض سرکاری اسپتالوں کا ہی انتخاب کر پاتے ہیں جہاں بالعموم نئے اور نوجوان قسم کے ناتجربہ کار جنرل پریکٹیشنرز سے رجوع کرنا پڑتا ہے اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ان کا تسلی بخش علاج نہیں ہوپاتا ۔اچھے علاج کےلئے اگر اچھا اور بڑا اسپتال حاصل نہ ہو سکے تو اچھے اور تجربہ کار ڈاکٹرز سے رجوع کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ ایسے ڈاکٹر کنسلٹنٹ کہلاتے ہیں اور ان کی فیس بہت زےادہ ہوتی ہے ۔ صحت کے حوالے سے جاری ہونیوالی رپورٹ کے مطابق ہر 7مریضوں میں سے صرف کوئی ایک مریض ایسا ہوتا ہے جو بڑے ڈاکٹروں سے رجوع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ سرکاری اسپتالوں کا کہنا ہے کہ مریضوں کی اتنی بڑی تعداد وہاں آتی ہے کہ ان سب کا زیادہ دیر تک معائنہ نہیں ہو سکا ۔ کام اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ اسے پورے کرنے کےلئے ڈاکٹروں کے تعداد آج کے مقابلے میں 4,5گنا زیادہ ہونی چاہئے ۔ رائل کالج آف میڈیسن نے انہی وجوہ کی بناءپر خبردار کیا ہے کہ اسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ بہت زےادہ بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے نہ علاج ٹھیک سے ہو رہا ہے نہ ڈاکٹر اپنا اعتماد بحال کر پا رہے ہیں ۔

شیئر: