Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلباءمردہ ڈولفن کو کاندھے پر اٹھا کر ناچتے رہے

مقامی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طلباءنے حیرت انگیز طور پر انتہائی سفاکانہ اور قابل مذمت قسم کا ”کارنامہ“ انجام دیا ہے اور اس حوالے سے جو تصاویر اور وڈیو جاری ہوئی ہیںان میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ اس یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہنے والے کچھ طلبا ءایک مردہ ڈولفن کو کاندھے پر اٹھا کر ناچتے رہے اور پھر اسے کھڑکی سے باہرپھینک دیا۔ کہا جاتا ہے کہ شاید یہ لوگ اپنی مستی میں ڈولفن کیساتھ اور بھی ظالمانہ حرکتیں کرتے مگر اچانک انکی نظر خفیہ کیمرے پر پڑ گئی اور انہوں نے جان بچانے کیلئے مردہ ڈولفن باہر پھینک دی۔ وڈیو میں پتہ چلتا ہے کہ کم از کم دو افراد ایسے تھے جو کافی دیر تک اپنے کاندھے پر مردہ ڈولفن اٹھائے بدمستی کا مظاہرہ کرتے رہے۔ یہ لوگ اتنی ہی دیر تک ناچتے رہے تھے اگر سیدھے چلتے تو کئی میل کا فاصلہ طے کرلیتے۔ بعد میں مردہ ڈولفن ہاسٹل کے باہر زمین پر خون میں لت پت حالت میں پائی گئی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جب ان غیر ذمہ دار طلباءنے اپنا ناچ شروع کیا تھا تو اس وقت عین ممکن ہے کہ ڈولفن زندہ رہی ہو یا چند لمحے قبل ہی وہ مری ہو۔اس واقعہ کی وڈیوز اور تصاویر جاری ہوتے ہی صارفین میں ایک سنسنی پھیل گئی ہے اوردیکھنے والے نہ صرف ان طلباءکی بدعقلی کا ماتم کرتے نظر آتے ہیں بلکہ انکے ہاتھ لگنے والی ڈولفن کی ہولناک موت کو بھی عبرت انگیز قرار دے رہے ہیں۔وڈیو میں پتہ چلتا ہے کہ جن دو افراد کی تصاویر آئی ہیں وہ یونیورسٹی میں پڑھتے رہے ہوں۔ ہوسکتا ہے کہ وہ باہر سے آئے ہو ں مگر وہ ہاسٹل میں دیکھے گئے ہیں اسلئے انکے طالب علم ہونے کا امکان بھی ہے۔ مقامی ادارہ تحفظ حیوانات کے ترجمان کا کہناہے کہ یہ تصاویر دیکھ کر انسان کا دماغ چکرا جاتا ہے۔ کوئی بھی ذی ہوش شخص ایسی حرکت نہیں کرسکتا۔

شیئر: