Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: سدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ گولڈی برار دہشت گرد قرار

گولڈی برار نے پنجاب کے علاقے مانسا میں 2022 میں ہونے والے سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی(فائل فوٹو: سدھو موسے والا۔ فیس بک پیج)
انڈیا کے مشہور پنجابی گلوکار اور کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے گینگسٹر گولڈی برار کو انڈہن حکومت نے دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق انڈیا کی وزارت داخلہ نے غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون(یو اے پی اے) کے تحت کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار کو دہشت گرد قرار دیا۔
گولڈی برابر کا اصل نام ستوندرجیت سنگھ ہے جو 2017 میں سٹوڈنٹ ویزے پر کینیڈا گئے تھے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس کے بعد سے گولڈی برار کینیڈا ہی سے قتل اور اغوا برائے تاوان جیسے جرائم کی سرپرستی کرتے رہے ہیں۔ گولڈی برار کو ایک اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی شمار کیا جاتا ہے۔
انڈیا کی وزارت داخلہ کے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ ’اپریل 1994 میں پیدا ہونے والے ستوندرجیت سنگھ جو شمشیر سنگھ اور پریتپال کور کے بیٹے ہیں، وہ کینیڈا کے علاقے برامٹن میں مقیم ہیں اور خالصتان کے حامی دہشت گرد گروپ ببّر خالصہ کے ساتھ منسلک ہیں۔‘
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ گولڈی برار ڈرونز کے ذریعے سرحد کے آر پار ممنوعہ ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی سمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔ یہ ہتھیار پرتشدد سرگرمیوں میں استعمال ہوتے ہیں۔
حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ گولڈی برار انڈین پنجاب میں ٹارگٹ کلنگ اور ملک دشمن سرگرمیوں کے ذریعے امن عامہ اور مختلف کمیونیٹیز کے درمیان ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی سازش کر رہے ہیں۔
گزشتہ برس انڈیا کی حکومت نے انٹرپول کو گولڈی برار کے متعلق ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
گولڈی برار نے پنجاب کے علاقے مانسا میں 2022 میں ہونے والے سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
سدھو موسے والا قتل کیس کی 1850 صفحات کی چارج شیٹ میں گولڈی برار کو اس واقعے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا ہے۔
سنہ 2022 میں گولڈی برار نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے سدھو موسے والا کو طالب علم لیڈر وکی مدوکھیرا کے قتل انتقام کے طور پر مارا ہے۔

شیئر: