Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ فہد یونیورسٹی کے سعودی طلبہ نے جدید ڈرون تیار کرلیا

ڈرون کو اسے کم سے کم انسانی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے (فوڈو: العربیہ)
العربیہ نیوز کے مطابق یونیورسٹی کے پروجیکٹ کے تحت طلبہ کے ایک گروپ نے سکیورٹی مقاصد کے لیے جدید اور انتہائی حساس ڈرون تیار کیا جو نہ صرف سرکاری تنصیبات کی سکیورٹی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے سرحدوں کی نگرانی اور افراد کی شناخت کا عمل بھی ممکن ہے۔ 
پروجیکٹ میں شریک ایک طالب علم حسین عندس نے بتایا کہ’گروپ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے چھ طالب علم شریک ہیں جن کی مشترکہ کوششوں سے یہ ڈرون تیار کیا گیا۔‘
طالب علم عندس کا کہنا تھا کہ ’پروجیکٹ مختلف شعبوں پرمشتمل تھا جن میں صنعتی انجینیئرنگ، الیکٹرومیکینکل، سول انجینیئنراور ایئراسپیس اینڈ ایوی ایشن شامل تھے۔‘
’ڈرون کی تیاری اس طرح کی گئی ہے کہ اس کے ذریعے سرکاری تنصیبات کے علاوہ سرحدوں کی نگرانی کا کام انتہائی کم خرچ میں بہتر طورپر اور مسلسل کیا جاسکتا ہے۔‘
گروپ میں شریک طلبہ کا کہنا تھا کہ ’پروجیکٹ کا اعلان ہونے کے بعد ہم نے اس پرغور کیا اور اس کی تیاری کے لیے اہداف مقرر کیے جس کے بعد گروپ کے ہر ساتھی کو اس کی ذمہ داری سونپی گئی۔‘
’ڈرون کی تیاری میں چار ماہ کا وقت لگا۔ انتہائی حساس کیمرے، بیٹری، لائٹنگ، سپیکرز اور بیٹری چارجر استعمال کیے گئے۔‘
تیار کیے جانے والے ڈرون کی خاصیت یہ ہے کہ اسے کم سے کم انسانی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اس کے بیشتر فنگشنز خود کار ہیں۔
علاوہ ازیں اسے ایک بار چارج کرنے پر کافی دیر تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔ 
طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے پروجیکٹ کی تیاری میں کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز اور شہزادہ سلطان سینٹربرائے ریسرچ اینڈ ڈیفنس اسڈیڈز کی جانب سے بھر پور تعاون حاصل رہا ہے۔

شیئر: