Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی طلبہ نے انفارمیٹکس اولمپیارڈ میں تین اعزاز اپنے نام کرلیے

انفارمیٹکس اولمپیاڈ 2023 میں نوے ممالک کے  360 طلبہ شریک ہوئے (فوڈو: ایس پی اے)
سعودی طلبہ نے ہنگری میں ہونے والے انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیارڈ میں تین ایوارڈ انے نام کیے ہیں۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیاڈ 2023 میں نوے ممالک کے  360 طلبہ شریک ہوئے۔
سعودی عرب کے الشرقیہ ریجن کے سیکنڈری سکول کے طالبعلم حمید الھذلی نے کانسی کا تمغہ جبجکہ ادیب الشھری نے تعریفی سند حاصل کی ۔ الاحسا کے سیکنڈری سکول کے طالبعلم عیسی الموسی نے بھی توصیفی سند حاصل کی۔ 
عبدالعزیز فاؤنڈیشن (موھبہ) کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر آمال الہزاع نے کہا کہ’ طلبہ کی یہ کامیابی اعلی قیادت کی سپورٹ سے ممکن ہوئی ہے‘۔ 
ان کا کہنا تھا کہ’ یہ کامیابی سعودی وژن 2030 کے حصول جبکہ طلبہ میں ذہنی و علمی استعداد بڑھانے اور انفارمیشن کے شعبے میں عالمی سطح پر مقابلے کےلیے  اعتماد کو بڑھا رہی ہے‘۔ 
یاد رہے کہ انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیاڈ دنیا کا سب سے بڑا سالانہ بین الاقوامی مقابلہ ہے۔ اس کا مقصد بیس سال سے کم عمر کے طلبہ  کو معلومات کے شعبے میں پراعتماد بنانا ہے۔

انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیاڈ  پہلی بار 1989 میں بلغاریہ میں ہوا تھا (فوٹو: ایس پی اے)

اس میں ثانوی سکولوں کے طلبہ حصہ لیتے ہیں وہ  اپنی مہارتیں نکھارنے کے لیے  ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہیں۔ مسائل کے تجزیے میں اپنی صلاحیت جانچتے ہیں۔ 
انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیاڈ  پہلی بار 1989 کے دوران بلغاریہ میں ہوا تھا۔ یونیسکو اور آئی ایف آئی پی نے اس کی سرپرسی کی تھی۔ سعودی عرب اس میں پہلی بار 2019 میں شریک ہوا تھا۔ 

شیئر: