Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شجرة الخلد

عبد الستار خان
فرمان ربانی ہے :
 
ابلیس نے کہا : اے آدم کیا بتاو¿ں تمہیں وہ درخت جس سے ابدی زندگی حاصل ہوتی ہے۔  طہ 120
 
علامہ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
 
یہیں سے ابلیس کے چیلوں نے ہر حرام چیز کا خوشنما اور دلکش نام رکھنا سیکھا جو انسان کو محبوب اور اچھا لگتا ہے۔ 
 
(اغاثة اللہفان 1/197)
 
........
 
ارشاد ربانی ہے:
اور اس نے پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ ان پر بھیجے۔ 
 
بھاری بھرکم ہاتھیوں پر ننھے پرندوں کو بھیجنے میں بڑی حکمتیں ہیں۔ 
مومنین کو یقین ہونا چاہئے کہ وہ جس کی چاہتا، جس چیز سے بھی چاہتا ہے مدد کرتا ہے۔ 
 
........
 
 
شہد اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے۔ اس میں شفا ہے مگر شہد کی تیاری بے حد محنت طلب کام ہے۔ 
 
نصف کلوگرام کے قریب شہد تیار کرنے کے لئے شہد کی مکھیوں کو مجموعی طور پر بعض اوقات 3 لاکھ میل کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ 
 
مشاہدہ بتاتا ہے کہ ایک مکھی کی عمر چند مہینے سے زیادہ نہیں ہوتی اس لئے کوئی ایک مکھی تنہا ایک پونڈ شہد تیار نہیں کرسکتی خواہ وہ اپنی عمر کا ہر لمحہ پھولوں کا رس جمع کرنے میں لگادے۔ 
 
 یہ مشکل اس لئے آسان ہوئی کہ مکھیوں نے اجتماعی کوشش کی۔ یہ قدرت کا سبق ہے۔ 
 
شہد کی تیاری کو اللہ تعالی نے ایک بے حد پیچیدہ نظام سے وابستہ کردیا ہے۔ اس حیرت انگیز نظام کے اندر انسان کے لئے بے شمار سبق ہیں اور سب سے بڑا سبق ”ٹیم ورک“ہے۔ 
 
........
 
دنیا میں زیادہ تر حرام کردہ چیزوں کو اللہ تعالی آخرت میں حلال فرمادے گا۔ 
 
مثال کے طور پر اہل جنت کے لئے شراب حلال ہوگی جبکہ دنیا میں حرام ہے۔ 
 
سوائے برہنگی کے جو دنیا میں بھی مذموم ہے اور آخرت میں بھی تذلیل کی علامت ہوگی بلکہ آخرت میں پوشاک اعزاز و اکرام کی نشانی ہے۔ 
 
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
جنت میں نہ تمہیں بھوک ستاتی ہے نہ تم ننگے رہتے ہو۔ طہ 118

شیئر: