Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا سعودی عرب کے قدیم غار سیاحوں کے لیے کھولے جا رہے ہیں؟

کئی غار ایسے ہیں جن کے اندر یا اطراف تاریخی نقوش ملتے ہیں (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں طبقات الارض کے سکالر انجینیئر محمود الشنطی کا کہنا ہے کہ ’مملکت میں موجود غاروں کو سیاحوں کے لیے کھولنا ہوگا۔ سیاح  مختلف قسم کے غاروں کی دنیا دریافت کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انہوں نے کہا’سعودی عرب میں غاروں سے متعلق دقیق ترین اعدادوشمار نہیں ملتے۔ اس کی بڑی  وجہ یہ ہے کہ مملکت میں  بڑی تعداد میں غار پائے جاتے ہیں۔ 
انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ’ سعودی عرب کے سیاحتی اداروں نے سعودی جیولوجیکل بورڈ کے تعاون سے غاروں کی سیاحت کے لیے ’جیولوجیکل سیاحتی پروگرام‘ جاری کیا ہے۔‘ 
’سعودی عرب میں مختلف قسم کے غار ہیں۔ بعض کئی ہزار سال پرانے ہیں۔ کئی غار ایسے ہیں جن کے اندر یا اطراف تاریخی نقوش ملتے ہیں۔‘ 
انہوں نے بتایا ’وہ چوبیس سال سے غاروں کے راز دریافت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس کی شروعات قدیم کانوں میں قیمتی دھاتوں اور سونے کی دریافت کے دوران ہوئی۔‘ 
انجینیئر محمود الشنطی کا کہنا ہے ’وہ 2000 سے وہ غاروں کے اسرار دریافت کررہے ہیں۔ سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ نے غاروں کے مطالعات کا منصوبہ تیار کیا ہے۔‘ 
ان کے مطابق ’وہ غاروں میں مہم جوئی کے دوران کئی بار زخمی ہوئے۔ ان کے گھٹنوں اور سینے میں چوٹیں آئیں۔ جب غاروں میں کوئی حصہ گر رہا ہوتا ہے تو اس وقت بڑی خوفناک صورتحال ہوجاتی ہے۔‘ 
’ ایک  بار وہ ریاض کے ایک غار میں 20 میٹر اندر تک چلے گئے تھے۔ یہ شروع کی  بات ہے۔ اس وقت جو میری کیفیت ہوئی تھی اسے میں کبھی بھلا نہی سکتا۔‘ 

شیئر: