Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بقایاجات کی صورت میں مریض یا نومولود کو روکنا درست نہیں ، ادارہ صحت

قانون کی شق 30 کے مطابق بقایاجات پر میت کو بھی روکا نہیں جاسکتا(فوٹو، ایس پی اے)
ریاض ہیلتھ آفس کی جانب سے طبی اداروں کو یاددہانی کرائی گئی ہے کہ بل کی تاخیر کی صورت میں مریضوں یا میت کو روکنا درست نہیں ہے۔
سبق نیوز کے مطابق ریاض ریجن کے ادارہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نجی طبی اداروں کے قانون کی شق نمبر 30 کے مطابق ہسپتال یا کلینک کی انتظامیہ بل کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں کسی بھی مریض، نومولود یا انتقال کرنے والے کی نعش کو روکنے کے مجاز نہیں۔
ادارہ صحت کی جانب سے جاری کیے گئے انتباہی نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی شق کے مطابق ہسپتال یا طبی ادارے کی انتظامیہ کو یہ حق بھی نہیں کہ وہ بقایاجات کی وصول کے لیے مریض یا فوت شدگان کے ورثاء کی شناختی دستاویز رکھیں یا ان سے کسی قسم کی مالی دستاویز پر دستخط لیں۔
قانون کے مطابق ایسا کرنا غلط ہے جس پر طبی ادارے کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ ادارہ صحت نے اس حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بقایاجات کی وصولی کے لیے مریض کو ہسپتال یا کلینک میں روکے رکھنا اور انہیں گھر نا جانے دینا درست نہیں۔
وزارت کی جانب سے اس حوالے سے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف طبی اداروں کا دورہ کرتی ہیں تاکہ خلاف ورزیوں پر کارروائی کی جاسکے۔
اس ضمن میں وزارت صحت نے لوگوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی پر وزارت کے ٹول فری نمبر 937 پر اطلاع دینے میں پس و پیش سے کام نہ لیں۔

خلاف ورزی پر وزارت کے ٹول فری نمبر937 پراطلاع دی جاسکتی ہے(فوٹو، ایکس اکاونٹ)

واضح رہے بعض طبی ادارے یا کلینکس مریضوں کو بل کی عدم ادائیگی یا بقایاجات کی صورت میں انہیں ڈسچارج نہیں کرتے جس کی وجہ سے انکے بل میں یومیہ بنیاد پر اضافہ ہوتا جاتا ہے جو بعدازاں مشکلات کا باعث بنتا ہے۔

شیئر: